پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری، اپوزیشن کا شورشرابہ، حکومت کیخلاف نعرے بازی
اسلام آباد:پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے جس میں اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ کیا گیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی گئی۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد قومی ترانہ پڑھا گیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کیلئے وزیراعظم عمران خان، قائد حزب اختلاف شہباز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر اراکین ایوان میں موجود ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جیسے ہی مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کو بلز پیش کرنے کی اجازت دی تو اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ کیا گیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی گئی۔
بابر اعوان کی استدعا پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا بل مؤخر
مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین بل پر آپ سے بات کرنا چاہتی ہے لہذا اس بل کو مؤخر کر دیا جائے۔
بابر اعوان کی استدعا پر اسپیکر اسد قیصر نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا بل مؤخر کر دیا۔
ای وی ایم کے ذریعے سلیکٹڈ حکومت اپنی معیاد کو طول دینا چاہتی ہے،شہباز شریف
قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ بار بھی رات کے 10 بجے مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان کیا گیا، وہ اجلاس مؤخر کر دیا گیا، مجھے آپ کا خط موصول ہوا، ہم نے پوری توجہ سے آپ کے خط پر غور کیا اور اس کا مکمل جواب آپ کو دیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا اپوزیشن ارکان کو داد دیتا ہوں کہ وہ حکومتی دباؤ میں نہیں آئے، حکومت اور اتحادی بلز کو بلڈوزکرانا چاہتے ہیں، حکومت کے اتحادی انکاری تھے تو اجلاس کو مؤخر کیا گیا۔
اپوزیشن لیڈر کا مزیدکہنا تھاکہ الیکشن سے پہلے ایوان اور 22 کروڑ عوام دھاندلی کا شور مچا رہے ہیں، یہ سلیکٹڈ حکومت اب عوام کے پاس ووٹ کے لیے نہیں جا سکتی کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ عوام ان کو ووٹ نہیں دیں گے، مشین کے ذریعے یہ سلیکٹڈ حکومت اپنی معیاد کو طول دینا چاہتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس خراب ہو گیا جس کے نتیجے میں دھاندلی زدہ حکومت وجود میں آئی، اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا مطلب ہے ’ایول اینڈ وشیس مشین ہے۔
مخالف جو بھی کرے گا میں اس سےبہتر کروں گا، عمران خان
اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے مختصر گفتگو کی،صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کہتی ہے آج آپ کو سرپرائز ملے گاوزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ جب کھلاڑی میدان میں اترتا ہے وہ ہر چیز کیلئے تیار ہوتا ہے، مخالف جو بھی کرے گا میں اس سے بہتر کروں گا۔
مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن اپنا جواب دے گی، شہباز شریف
پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر صحافیوں نےمسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے سوال کیا کہ کیا حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے یا شکست دیں گے؟جس کے جواب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اپنی تعداد پوری ہے، جو اللہ کو منظور ہوگا وہی ہوگا، مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن اپنا جواب دے گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں شہبازشریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات
پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی جبکہ شہباز شریف نے گرم جوشی سے بلاول بھٹو کا استقبال کیا۔
ملاقات میں مولانا اسعد محمود، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان اور دیگر بھی موجود تھے۔
حکومت اور اپوزیشن کیلئے کڑا امتحان
حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال، اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق اور انتخابی اصلاحات سمیت کئی اہم بل منظوری کیلئے پیش کرے گی۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کی کوشش میں حکومت کامیاب ہو گی یا اپوزیشن؟ آج دونوں کا کڑا امتحان ہو گا۔
مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا ہے کہ اتحادی ہمارے ساتھ ہیں اور ہمارے حق میں ووٹ دیں گے، قانون عوامی مفاد کیلئے ہے کسی کو فائدہ دینے کیلئےنہیں،اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا دروازہ آج بھی کھلا رکھیں گے، اپوزیشن کو عقلمندی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کے نمبرز پورے ہیں، اپوزیشن کے علاوہ تحریک انصاف کے اراکین بھی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
Comments are closed on this story.