ناظم جوکھیو کو تشدد کر کے قتل کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا
کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ میں ناظم جوکھیو کو تشدد کر کے قتل کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا اور واقعے کی شفاف تحقیقات کی ہدایت کردی۔
پولیس نے ناظم جوکھیو کے قتل کا مقدمہ رکن اسمبلی سندھ اسمبلی جام اویس اور اس کے ساتھیوں کیخلاف درج کرلیا،مقدمہ مقتول کے بھائی افضل جوکھیوکی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مدعی کے مطابق منگل کو بھائی ناظم جوکھیو نے غیر ملکیوں کوتلورکا شکار کرنے سے منع کیا اور ان کی ویڈیو بنائی تھی۔
رات 11 بجے ناظم جوکھیو کو جام اویس عرف گہرام نے نیاز سالار اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ گھر سے بلایا اور جام ہاوس میں نیاز سالار، احمد، حیدر، میر علی نے ملکر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
پولیس نے واقعے میں ملوث 2ملزمان حیدر اور امیر علی کو گرفتار کیا ہے، مزید نامزد افراد کی گرفتاری کیلئے کارروائیاں جاری ہیں،جام اویس بجار خان جوکھیو رکن سندھ اسمبلی ہیں۔
واقعے کیخلاف ناظم جوکھیو کے لواحقین نے لاش کے ہمراہ نیشنل ہائی وے پر احتجاج کیا احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، مظاہرین نے جام اویس کیخلاف نعرے بازی کی۔
پی ٹی آئی کے رہنماء حلیم عادل شیخ نے مقتول کے بھائی افضل جوکھیو کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ظلم و زیادتی کا بازار گرم ہے سندھ پولیس بھی سندھ حکومت کی غلام بنی ہوئی ہے۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
یاد رہے مقدمہ میں نامزد جام اویس بجار خان جوکھیو پیپلز پارٹی سے رکن سندھ اسمبلی ہیں۔
Comments are closed on this story.