خیبرپختونخوا میں نیبر ہوڈ اور ویلیج کونسل کے انتخابات پارٹی بنیادوں پر کرانے کا حکم
پشاورہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا میں نیبر ہوڈ اور ویلیج کونسل کے انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کا حکم دے دیا۔
لوکل گورنمنٹ ایکٹ کیخلاف اکرام خان درانی،عنایت اللہ خان، خوشدل خان، مشتاق احمد خان،حمایت اللہ مایار سمیت مختلف اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے درخواست دائر کی تھی جس میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کو چیلنج کیا گیا تھا۔
درخواست پر پشاورہائیکورٹ نے گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج جسٹس ارشد علی نے سنایا دیا۔
عدالت نے نیبر ہوڈ اور ویلیج کونسل الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
فیصلے میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو نیبرہوڈ اور ویلیج کونسل انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کا حکم دیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو جماعتی بنیادوں پر الیکشن کرانے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ نیبرہوڈ اور ویلیج کونسل انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرائے جائیں کیونکہ نیبرہوڈ اور ویلیج کونسل کےغیرجماعتی الیکشن آئین کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہے۔
ہائیکورٹ نے فیصلے میں وضاحت کی ہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن کی خانب سے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے تاہم ریٹرنگ آفیسر کو اب پابند بنایا جائے کہ وہ امیدواروں سے پارٹی بنیاد پر کاغذات وصول کریں ۔
دوسری طرف صوبائی حکومت نے پشاور ہائیکورٹ کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے فیصلے پر بدھ کے روز کابینہ اجلاس میں آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کا عندیہ دے دیا ۔
صوبائی وزیر کامران بنگش کے مطابق اجلاس میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ، الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ فیصلوں کے تناظر میں پیداشدہ صورتحال پر غوروخوض کیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.