سپریم کورٹ نے بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لے لیا
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لے لیا، عدالت نے حکومت کوتمام اسپتالوں میں علاج اور ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز صحت کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
چیف جسٹس گلزا راحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2رکنی بینچ نے امراض قلب کے مریضوں کیلئے اسٹنٹس سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران معاملے کا نوٹس لیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی سرکاری اسپتال میں میموگرافی اوربریسٹ کینسرعلاج کی سہولت نہیں،مرض کی ابتدائی تشخیص کیلئے بھی کوئی انتطامات نہیں ، خواتین کی اکثریت نجی اسپتالوں سے مہنگا علاج کرانے کی سقت نہیں رکھتیں۔
عدالت نےعلاج کیلئے خواتین کے پردے کا انتظام بھی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں ماہرین پرمشتمل عملے میں خواتین کوبھی شامل کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے تمام سیکرٹریز کو کینسر کے علاج سے متعلق جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کیلیے ملتوی کردی۔
اسٹنٹس ازخود نوٹس میں عدالت نے کہا کہ دل کے اسٹنٹس سے متعلق رپورٹس کی کاپیاں فریقین کوفراہم کی جائیں۔
سپریم کورٹ نے اسٹنٹس کے معیار اور جدید طریقہ سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 2ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔
Comments are closed on this story.