مودی کے جلسے سے قبل دھماکہ کرانے کا الزام، چار ملزمان کو سزائے موت
بھارت میں ایک عدالت نے نریندر مودی کے جلسے سے قبل دھماکہ کرنے کے الزام میں چار ملزمان کو سزائے موت سنائی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق مجرمان پر سنہ 2013 میں پٹنہ میں نریندر مودی کے جلسے سے قبل بم دھماکہ کرنے پر گرفتار کر کے مقدمہ چلایا گیا۔
پٹنہ کے گاندھی میدان میں کیے گئے اس بم دھماکے میں چھ افراد ہلاک جبکہ 89 زخمی ہوئے تھے۔
بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت نے مقدمے میں دو ملزمان کو عمر قید، دو کو دس سال قید اور ایک ملزم کو سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔
پیر کو این آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج گُرویندر سنگھ ملہوترا نے کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے گئے چھ افراد کا تعلق ریاست جھارکھنڈ سے ہے۔
این آئی اے نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان ملزمان نے 27 اکتوبر 2013 کو اُس وقت کے گجرات کے وزیراعلیٰ نریندر مودی کی ریلی سے قبل کئی دھماکے کیے تھے۔
نریندر مودی دھماکے ہونے تک جلسے کے لیے نہیں پہنچے تھے تاہم پٹنہ کے گاندھی میدان میں ہزاروں افراد اُن کو سننے کے لیے موجود تھے۔
تحقیقاتی ایجنسی نے 22 اگست 2014 کو کُل 11 ملزمان کے خلاف چالان پیش کیا تھا جس کے بعد عدالت میں فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔
سنہ 2013 میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے نریندر مودی کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا تھا اور وہ ملک بھر میں ریلیاں اور جلسے کر رہے تھے جب پٹنہ میں ان کی ریلی سے قبل دھماکے ہوئے۔
دھماکوں کے بعد وہ جلسہ گاہ پہنچے اور پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا تاہم اس دوران سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.