Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

'جرگے کا فیصلہ دین الٰہی سے بڑا نہیں ہو سکتا'

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کہتے ہیں کوئی عدالت یا جرگہ شرعی وراثتی...
شائع 26 اکتوبر 2021 06:16pm

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کہتے ہیں کوئی عدالت یا جرگہ شرعی وراثتی جائیداد کی تقسیم کے قانون کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ جرگے کا فیصلہ دین الٰہی سے بڑا نہیں ہو سکتا۔

سپریم کورٹ میں سوات کےحبیب اللہ مرحوم کی جائیداد کی تقسیم سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا جرگے کے فیصلے کے زریعے دین الٰہی کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے۔جائیداد کی تقسیم سے متعلق دستاویزات پرسات سالہ بچے کا انگوٹھے کا نشان لگایا گیا۔سات سالہ بچے کو توقتل کیس میں پھانسی بھی نہیں ہوسکتی ۔ایسے دستاویزات کے ذریعے قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں۔

دوران سماعت وکیل درخواست گزارسے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دلچسپ مکالمہ کہا زمینی حقائق دیکھتے دیکھتے فوجی آمروں نے ملک میں مارشل لاء لگا دیے اور ججوں سےجبری دستخط کرالیے۔پھرکہا جاتا ہے ہم زمینی حقائق دیکھیں۔ سعودی عرب میں جائیداد کی تقسیم کا فیصلہ ایک دن میں ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں جائیداد کی تقسیم کا فیصلہ ہوتے ہوتے40سال لگ جاتے ہیں۔جائیداد کی تقسیم کا شرعی اصول ساڑھے چودہ سو سال پہلے طے ہو چکا ہے۔

عدالت نےسوات کے حبیب اللہ مرحوم کی جائیداد کو تمام قانونی ورثاء کےمابین شرعی اصول کے تحت تقسیم کرنے کا حکم دےدیا۔جائیداد کی تقسیم سےمتعلق نچلی عدالتوں کے تینوں فیصلے کالعدم قرار دے دیے۔

Supreme Court

Justice Qazi Faez Isa