مبینہ طور پر لاپتا چار اراکین بلوچستان اسمبلی منظرعام پر آگئے
بلوچستان اسمبلی کے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے چار اراکین منظرِ عام پر آگئے۔
بلوچستان عوامی پارٹی (BAP) کے رہنما ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ چار اراکین نے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر دستخط کیے، اس کے بعد معلوم نہیں کہ اُنہیں زمین کھا گئی یا آسمان؟ اب بھی 34 کے قریب ارکان ان کے ساتھ ہیں۔
مبینہ طور پر لاپتہ اراکین بلوچستان اسمبلی اکبر آسکانی، بشریٰ رند، لیلیٰ زرین اور مہ جبیں شیران نے اپنے حوالے سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں کی تردید کر دی ہے۔
اکبر آسکانی نے کہا وہ کام کے سلسلے میں اسلام آباد گئے تھے، اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کے ساتھ ہیں۔
مہ جبیں شیران نے کہا تحریک عدم اعتماد کے دن وہ اور ان کے ساتھی کچھ مصروفیات کے باعث اسمبلی نہیں پہنچ سکے تھے جبکہ بشریٰ رند نے کہا کہ وہ اپنے گروپ کے ساتھ تھیں اور رہیں گی۔
خیال رہے کہ بلوچستان اسمبلی نے وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کی کارروائی کا ایجنڈا جاری کر دیا ہے، رائے شماری 25 اکتوبر کو دن 11 بجے ہو گی۔
Comments are closed on this story.