سندھ حکومت کاسرکاری اور نجی اداروں میں کم از کم آمدنی 25 ہزار روپے پر فوری عملدرآمد کرانے کا اعلان
مہنگائی کے باعث سندھ حکومت نےبڑا اعلان کرتے ہوئےصوبے کے تمام سرکاری اور نجی اداروں میں کم از کم آمدنی 25 ہزار روپے پر فوری عملدرآمد کرایا جائے گا۔بوقت ضرورت کم از کم آمدنی مزید بڑھانے کا بھی اعلان کردیا گیا۔
سندھ کابینہ نے اساتذہ کی بھرتی کےلئےپالیسی میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔اب خواتین، معزور افراد اور اقلیتی افراد کےلئے ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 30 سے 50 فیصد تک کردیے ہیں۔
وزیر اعلٰی سندھ کہتے ہیں وفاق نے اداروں کے درمیان ٹکراؤ کی صورت حال پیدا کردی ہے جس کے باعث پورا ملک ساکت ہوچکا ہے۔
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی سے عوام کا برا حال ہے۔ بجٹ میں کم از کم آمدن 25 ہزار مقرر کی تو بہت تنقید کی گئی۔ ہمارے خلاف عدالت سے رجوع کیا گیا، لیکن عدالت نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کابینہ نے اساتذہ کی بھرتی کےلئے خواتین ، معزور افراد اور اقلیتی افراد کےلئے پاسنگ مارکس کم کر دیےہیں۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ وفاق نے ایک خط بھیجا تھا جس میں درخت خصوصاًمینگروز کو قومی ورثہ قرار دینے پررائے مانگی گئی تھی۔ہم سالوں سے یہ کام کررہے ہیں۔عالمی سطح پر ہماری پزیرائی کے بعد انہیں خیال آیا ہے۔مگر یہ خالصتاً ایک صوبائی معاملہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسپیکرسندھ اسمبلی کے ساتھ پہلے بھی زیادتی ہوئی تھی۔ پہلے انہیں گرفتار کیا گیا اور پھر کیس بنایا گیا۔ان کا حق ہے کہ وہ سپریم کورٹ جائیں۔
Comments are closed on this story.