نور مقدم قتل کیس: ملزم ظاہر جعفر کے والدین کا ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع
اسلام آباد:نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر نے ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا،درخواست میں اسلام ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی اپیل کرتے ہوئے ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین نے ضمانت کلئےل سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی۔
ملزم کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت ذاکر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کخلا ف اپیل ایڈووکیٹ خواجہ حارث کے زریعے دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے فیصلے میں سقم ہیں فیصلہ کالعدم قرار دےکر ضمانت منظور کی جائے۔
وکیل خواجہ حارث نے دونوں ملزمان کی الگ الگ ضمانت کی درخواستیں دائر کیں ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 ستمبر کو ملزمان کی گرفتاری کی درخواستیں خارج کر دی تھی۔
نور مقدم قتل کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا معاملہ مؤخر
دوسری جانب نور مقدم قتل کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا معاملہ مؤخر کردیا گیا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد ملزمان کے وکلاء کی2 درخواستوں پر کل فصلہ سنائے گی۔
ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے نور مقدم قتل کیس کا ٹرائل شروع کردیا، مرکزی ملزم ظاہر جعفر، ذاکر جعفر، عصمت آدم جی، گھریلوملازمین اور تھراپی ورکس کے سی ای او طاہر ظہورسمیت 6 ملازمین کی حاضری لگائی گئی۔
وقفہ سماعت کے بعد ملزمان نے چالان کا مکمل ریکارڈ فراہم کرنے سے متعلق درخواستں دائر کیں، ملزمان کے وکلاء نے 3مختلف درخواستں دائر کیں۔
جس میں مؤقف اختیار کیاکہ چالان کے ہمراہ دیگر دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں، آرٹکل 10 اے فیئر ٹرائل کا حکم دیتا ہے، فرد جرم عائد کرنے سے پہلے چالان کے ہمراہ دیگر دستاویزات فراہم کی جائیں، میرے مؤکل ظاہر جعفر کی 3دن سے طبعیت ناساز ہے۔
دوران سماعت ملزم ظاہر جعفر نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آزادانہ طور پر بولنے کا موقع دیا جائے ۔
بعدازاں عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا معاملہ کل تک مؤخر کردیا گیا۔
Comments are closed on this story.