سپریم کورٹ نے 25ویں آئینی ترمیم سے متعلق کیس نومبر میں مقرر کرنے کی ہدایت کردی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے 25 ویں آئینی ترمیم سے متعلق کیس نومبر میں مقررکرنے کی ہدایت کردی،جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ کام کا کافی بوجھ ہونے کے باوجود بہتری کی کوشش کررہے ہیں۔
جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 25 ویں آئینی ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آج کیس کے وکیل وسیم سجاد موجود نہیں ہیں، سماعت 3 رکنی بینچ کرے گا۔
وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اس کیس میں فاٹا کےلوگ براہ راست متاثرہیں،عدالت کیس میں تاریخ دے اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے۔
جسٹس عمرعطا ءبندیال نے ریمارکس دیئے کہ کام کا کافی بوجھ ہونے کے باوجود بہتری کی کوشش کررہے ہیں۔
عدالت نے کیس کونومبرمیں مقررکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف ازخود نوٹس: 13ستمبرکی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری
ادھرسپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف ازخود نوٹس میں 13ستمبرکی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
سپریم کورٹ میں صحافیوں کو ہراساں کرنے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی ،عدالت نے13 ستمبرکی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے،چیئرمین پیمرااورآئی جی اسلام آباد سےتفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ صوبائی ایڈووکیٹ جنرلزصحافیوں پر تشدداور ہراسگی کے گزشتہ ایک سال کےواقعات کی رپورٹ جمع کرائیں، ڈی جی ایف آئی اے بھی صحافیوں پر ایک سال میں بنے مقدمات اورتحقیقات کی رپورٹ پیش کریں۔
عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل اوردیگرلاءافسران اورپیمراآرڈیننس کےسیکشن27سےمتعلق معاونت طلب کرلی۔
تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا کہ بتایاجائےکہ پیمرا آرڈیننس کاسیکشن27 آئین کےآرٹیکل 19کےمطابق ہے یا نہیں، ڈی جی ایف آئی اے،چیئرمین پیمرااورآئی جی اسلام آبادذاتی حثیت میں پیش ہوں، کیس کی سماعت 14اکتوبرتک ملتوی کی جاتی ہے۔
Comments are closed on this story.