بجلی کے بلوں پر 5 سے 35 فیصد تک انکم ٹیکس کا صدارتی آرڈیننس ظلم قرار
چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں 35 فیصد تک انکم ٹیکس کے نفاذ کے بعد پانی سر سے اونچا ہوچکا، عمران خان نے مہنگائی کو عوام کا سب سے بڑا مسئلہ بنا دیا۔
بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قوم فیصلہ کر لے اگر مہنگائی سے نجات چاہئیے تو پی ٹی آئی حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا، مہنگائی کے خلاف ملک بھر کے عوام کمر کس کر باہر نہ نکلے تو عمران خان کے عوام پر حملے نہیں رکیں گے، بجلی کے دس ہزار روپے تک کے بلوں پر 5 اور 20 ہزار تک کے بلوں پر 10 فیصد انکم ٹیکس مسترد کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بجلی کے 30 سے 40 ہزار روپے تک کے بلوں پر 20 فیصد انکم ٹیکس مہنگائی کا ایک نیا طوفان لائے گا، پیٹرول کے بعد بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے فیکٹریوں کی پیداواری لاگت میں ہونے والا اضافہ عام آدمی کے بجٹ کو مزید متاثر کرے گا۔
حمزہ شہباز نے بھی کہا ہے کہ بجلی بلوں میں 35 فیصد تک ایڈوانس انکم ٹیکس کا نفاذ بے رحمی ہے، حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرانے کے بعد بجلی بھی گرا دی۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے بجلی کے بلوں پر ٹیکس کے نفاذ پر اپنے بیان میں کہا کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بجلی بلوں میں 5 سے 35 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس کا نفاذ حکومتی بے حسی اور بے رحمی کا مظہر ہے، حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گرانے کے بعد بجلی بھی گرا دی ہے، بجائے ہوشربا مہنگائی کا سامنا کرتے عوام کو ریلیف دینے کے یہ حکومت ان کی جیب پر مزید ڈاکے مار رہی ہے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ یہ حکومت پاکستان کو جس معاشی دلدل میں دھکیل چکی ہے، اس سے نکالنا دہائیوں کا کام ہوگا، آخر پاکستان کے عوام کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے، قانون سازی کے لئے پارلیمنٹ کو استعمال کرنے کے بجائے یہ حکومت آمرانہ طرز حکومت اپنائے ہوئے ہے، خزانہ بھرا ہوا دکھانے کے لئے یہ حکومت عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لاد رہی ہے، اپنے تین سالہ دور میں یہ حکومت 59 کے قریب صدارتی آرڈیننس نافذ کر چکی ہے۔
واضح رہے کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بجلی بلوں میں 5 سے 35 فیصد تک ایڈوانس انکم ٹیکس عائد ہو گا۔
پروفیشنل شعبوں سے وابستہ نان فائلرز کے بجلی بلوں میں ایڈیشنل ٹیکس لاگو ہو گا، ماہانہ 10 ہزار روپے تک کے بجلی بل میں 5 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد ہو گا، ماہانہ 10 ہزار سے 20 ہزار روپے تک کے بل میں 10 فیصد ٹیکس ہوگا۔
آرڈیننس کے تحت ماہانہ 20 ہزار سے 30 ہزار روپے تک کے بل میں 15 فیصد ٹیکس لاگو ہو گا، 30 ہزار سے 40 ہزارروپے تک کے بل میں 20 فیصد ٹیکس ہوگا، 40 ہزار سے 50 ہزار روپے تک کے بل میں 25 فیصد ایڈوانس ٹیکس ہو گا۔
آرڈیننس کے تحت ماہانہ 50 ہزار سے 75 ہزار روپے تک کے بل میں 30 فیصد ٹیکس ہو گا، ماہانہ 75 ہزار سے زائد کے بجلی بل میں 35 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا، صدارتی آرڈیننس کے تحت بجلی بلوں میں ایڈوانس ٹیکس نافذ ہوگا۔
Comments are closed on this story.