الیکشن کمیشن نے نادرا کے خط میں اختیار کئے گئے لہجےکو مایوس کن قرار دیدیا
اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین نادرا کو جوابی خط لکھ دیا اور نادرا کے خط میں اختیار کئے گئے لہجے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا تاثر دیا گیاکہ الیکشن کمیشن نادرا کا ماتحت ادارہ ہے اور نادرا الیکشن کمیشن کو حکم دے رہا ہے، نئے معاہدے سے پہلے یہ بتایا جائے کہ سابق منصوبہ کیوں چھوڑا ؟۔
حکومت کے بعد نادرا اور الیکشن کمیشن میں بھی لفظی جنگ چھڑ گئی، نادرا کی جانب سے لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نادرا نے جو لہجا اختیار کیا وہ مایوس کن ہے، ایسا تاثر ملتا ہے کہ الیکشن کمیشن نادرا کا ماتحت ادارہ ہے اور نادرا الیکشن کمیشن کو حکم دے رہا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے انتخابات کے انعقاد کیلئے کسی نئے طریقہ کار پر عملدرآمد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،نادرا الیکشن کمیشن سے آئی ووٹنگ کیلئے2.4ارب روپے کا نیا معاہدہ کرنا چاہتا ہے، نادرا پہلے بتائے کہ اس نے سابق منصوبہ کیوں چھوڑا، جس پر 6 کروڑ 65 لاکھ روپے خرچ ہو چکے تھے؟ اگر موجودہ نظام میں کوئی خامیاں تھی تو ا س کا ذمہ دار کون ہے، کیا کسی پر ذمہ داری کا تعین کیا گیا؟ ۔
واضح رہے کہ نادرا نے اپنے خط میں الیکشن کمیشن کو کہا تھا کہ وہ آئی ووٹنگ کے حوالے سے نادرا کے مجوزہ نظام پر مثبت پیش رفت کرے۔
Comments are closed on this story.