Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا مشترکہ ذمہ داری ہے، وزیرخارجہ

اسلام آباد:وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کو...
شائع 10 ستمبر 2021 12:07pm

اسلام آباد:وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا مشترکہ ذمہ داری ہے، کسی شرط کے بغیر معاونت جاری رکھی جائے، قطر نے افغان عمل کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ کل قطر کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی پاکستان تشریف لائے ،قطری وزیر خارجہ کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی اور وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور قطر کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے،ان ملاقاتوں میں افغانستان ہماری گفتگو کا محور رہا۔

شاہ محمود قریشی نے بتایاکہ قطر نے افغان عمل کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا، قطر نے افغان طالبان کو دوحہ میں سیاسی دفتر بنانے کی اجازت دی، اس وقت یہ مسئلہ پیچیدہ دکھائی دیتا تھا لیکن انہوں نے دوراندیشی سے کام لیا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مزیدکہاکہ قطر بھی ہماری طرح اس بات کو سمجھتا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں اور ہمیں معاملات گفت و شنید سے آگے بڑھانے ہوں گے، اُس وقت کیا گیا یہ فیصلہ آج کارآمد ثابت ہو رہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں بتایاکہ قطری وزیر خارجہ کے ساتھ 15 اگست کے بعد پیدا ہونے والی افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ آج اسپین کے وزیر خارجہ پاکستان تشریف لا رہے ہیں،اسپین، یورپی یونین کا اہم ملک ہے، ان کے ساتھ ہمارے بہت اچھے دو طرفہ تعلقات ہیں،پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد اسپین میں مقیم ہے، ان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کا استحکام ہماری ضرورت ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا مزیدکہناتھا کہ ان حالیہ دنوں میں 20سے زائد وزرائے خارجہ کے ساتھ ،میرا افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال ہو چکا ہے، میں نے افغانستان کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر ان کے سامنے پیش کیا اور ان کی تشویش کو سمجھنے کی کوشش کی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ اسپین کے وزیر خارجہ، حالیہ چند دنوں میں پاکستان تشریف لانے والے چھٹے وزیر خارجہ ہونگے ،اسپین کے وزیر خارجہ کے ساتھ بھی مفید گفتگو ہو گی۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس وقت ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ افغانستان میں امن ہو اور وہاں خوشحالی آئے، اس ضمن میں ہماری کوششیں جاری رہنی چاہئیں، اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم کوشش کریں کہ افغانستان میں کوئی انسانی بحران جنم نہ لے، افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں ، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مزیدکہاکہ پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجود کوشش کر رہا ہے کہ ہم اپنے افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھیں، کل پاکستان کی طرف سے، بذریعہ جہاز ادویات و خوراک کی شکل میں، امداد کابل بھجوائی گئی ہے ، زمینی راستے سے بھی ہماری کوشش ہے کہ ان کو ادویات و خوراک بھجوائی جائیں تاکہ وہاں بحران پیدا نہ ہو۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ یہی ہم عالمی برادری سے کہہ رہے ہیں کہ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اگر ہم افغانستان کے شہریوں کو تحفظ دینا چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ کوئی شرائط عائد کیے بغیر ان کی انسانی بنیادوں پر معاونت کو جاری رکھا جائے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ماضی میں افغان سر زمین پاکستان کخلا ف استعمال ہوتی رہی، ہمیں، طالبان کی جانب سے افغان سر زمین کسی کخلااف استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے حوالے سے دئیے گئے بیان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے تاکہ وہ اس پر عمل پیرا ہوں، اگر طالبان اپنے وعدے پر پورا اترتے ہیں تو ان کی نیک نامی میں اضافہ ہو گا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ دنیا، افغانستان سے نکلنے کے خواہشمند افراد کیلئے جس محفوظ انخلاء کا مطالبہ کر رہی ہے یہ اس کے مطابق ہے، اگر طالبان، عالمی برادری کی توقعات کے قریب آتے ہیں تو وہ اپنے لےر اور اپنے ملک کیلئے آسانی پیدا کریں گے۔

foreign minister

Shah Mehmood Qureshi

اسلام آباد

qatar

Spain