سیکیورٹی خدشات کے باعث چمن بارڈر کو بند کر رہے ہیں، شیخ رشید
اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث چمن بارڈر کو کچھ وقت کیلئے بند کر رہے ہیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تھانہ نون کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی امریکن پاکستان میں نہیں ہیں اور جو آئے تھے وہ واپس چلے گئے، ہمارے اداروں کا افغانستان میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ قومی مفاہمت اور قومی حکومت میں فرق ہے، قومی مفاہمت کیلئے ہم تیار ہیں اور حکومت کے دروازے حزب اختلاف سے بات چیت کیلئے ہمیشہ کھلے ہیں،یہ وقت مل کر ملک کو آگے لے کر جانے کا ہے انتشار پھیلانے کا نہیں ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ قومی حکومت مسلم لیگ ن کا خواب ہے،مسلم لیگ ن کے صدر کہتے ہیں کہ قومی حکومت بنانی ہے لیکن مریم صفدر کہتی ہیں بات چیت نہیں کرنی ہے تاہم ایک وقت ایسا آئے گا کہ حزب اختلاف کو حکومت سے بات کرنی ہو گی۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے مزید کہا کہ حزب اختلاف لانگ مارچ کرنا چاہتی ہے تو شوق سے کرے تاہم یہ وقت لانگ مارچ کا نہیں ہے۔
شیخ رشیدنے کہا کہ خطے میں پاکستان کا اہم کردار سامنے آرہا ہے اور اہمیت اختیارکر رہا ہے۔ ہم امن چاہتے ہیں اور افغانستان کے حالات کے بعد وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کو نئی ذمہ داری دی ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ جلد نیشنل کرائسز سیل بنانے جا رہے ہیں اور وزیر اعظم نے کہا ہے اسلام آباد کا ایک کونہ بھی کیمرے کے بغیر نہیں ہونا چاہیئے،سی ڈی اے کے نقشوں میں بددیانتی کی گئی اور نالوں پر قبضہ ہو گیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے مزید کہا کہ اسلام آباد کیلئے ایک ہزار 200 کیمروں کی منظوری دی گئی ہے اور اب اسلام آباد پولیس پر بھارتی ذمہ داری آنے والی ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ سید علی گیلانی کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث چمن بارڈر کو کچھ وقت کیلئے بند کر سکتے ہیں، جرائم معاشی وجوہات کی وجہ سے بھی بڑھتے ہیں۔
Comments are closed on this story.