سنتھیا رچی کی پی ٹی وی میں شمولیت پر دلچسپ تبصرے
پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن "پی ٹی وی" نے طویل عرصے سے پاکستان میں مقیم امریکی بلاگر سنتھیا رچی کے ساتھ پروگرام شروع کرنے کا اعلان ٹوئٹر پر شیئر کیا اور کچھ دیر بعد بغیر کوئی وجہ بتائے ہی ڈیلیٹ کر دیا۔
پیر کی شام پی ٹی وی نے اپنے آفیشل ہینڈل سے اعلان کیا تھا کہ 'مصنفہ اور فلم میکر سنتھیا ڈی رچی نے پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک میں شمولیت اختیار کی ہے اور اب وہ پی ٹی وی ورلڈ پر عنقریب پروگرام کریں گی۔'
سرکاری ٹیلی ویژن کے انگلش چینل پر امریکی بلاگر کے پروگرام شروع کرنے کا اعلان ٹوئٹر پر شیئر کیے کچھ ہی دیر ہوئی تھی کہ پی ٹی وی کے آفیشل ہینڈل سے یہ اطلاع ڈیلیٹ کر دی گئی۔
اس دوران امریکی بلاگر نے پی ٹی وی کے اعلان کو ری ٹویٹ کیا تو اسے ’اپنے لیے اعزاز‘ قرار دیا۔
سنتھیا ڈی رچی کی جانب سے جوابی ٹویٹ کے بعد جہاں متعدد صارفین نے انہیں "نئی ملازمت" کی مبارکباد دی، وہیں کچھ صارفین پی ٹی وی کی جانب سے اعلان واپس لیے جانے کی وجہ جاننے میں دلچسپی لیتے بھی دکھائی دیے۔
معروف صحافی حسن زیدی لکھتے ہیں، 'ایک "مصنفہ اور فلم ساز" جس نے کبھی کچھ نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی فلم بنائی لیکن آپ جانتے ہیں کہ ہم نے ذہنی غلامی کی زنجیروں کو توڑ دیا ہے۔'
ٹوئٹر صارف فرحان نے طنزیہ ٹوئٹ میں لکھا، 'اس عورت کے ساتھ جتنا ڈرامہ ہوتا ہے ، اس بات کا یقین ہے کہ تمام اقساط اپنے بارے میں ہوں گی۔'
آزاد پنچھی نامی ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا، 'پی ٹی وی اپنے صحافی کو شو بھی نہیں دیتا اور ایک امریکی کو ٹاک شو دیتا ہے ، یہاں صرف سنسر شپ کے بارے میں سوچیں۔'
ایک اور ٹوئٹر ہینڈل سے طنزیہ ٹوئٹ میں کہا گیا، 'میڈم صرف پی ٹی وی ہی کیوں جوائن کریں۔ یہ آپ کا ملک ہے ، ایک اور منتخب وزیر اعظم بنیں۔ آپ کے پاس ٹیلنٹ ہے، اگر آپ کو پی ٹی وی جوائن کروا سکتے ہیں تو وزیراعظم بھی بنا دیں گے۔'
خرم قریشی لکھتے ہیں، 'لگتا ہے کوویڈ کی طرح سنتھیا بھی کبھی نہیں جائیں گی'
چند روز قبل اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر بےہوش پائی جانے والی امریکی بلاگر کچھ عرصہ قبل اس وقت خبروں کی زینت بنی تھیں جب انہوں نے پیپلزپارٹی کی سابقہ حکومت میں رحمان ملک پر زيادتی کا الزام لگایا تھا، انہوں نے سابق وزير اعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وزیر داخلہ مخدوم شہاب الدین پر بھی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔
ستھیا ڈی رچی پاکستان میں مقامی ثقافت اور سیاحت کے حوالے سے ڈیجیٹل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے وی لاگنگ کے ساتھ ساتھ مختلف ٹی وی چینلز پر بطور مبصر بھی سامنے آتی رہی ہیں۔
Comments are closed on this story.