پی ڈی ایم پھر میدان میں،لانگ مارچ اور استعفوں کی تجویز پر غور
حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ایک بار پھر خم ٹھونک کر میدان میں آگیا۔
کراچی میں پی ڈی ایم جماعتوں نے سر جوڑ لئے، اہم بیٹھک میں تبدیلی سرکار کے خلاف لانگ مارچ کرنے اور ایک بار پھر پارلیمنٹ سے استعفوں کی تجویز سامنے آئی۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہونے والے اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا حکومت کیخلاف فیصلہ کن تحریک چلائی جائے، اب پانی سر سے سے اونچا ہو گیا ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر پارلیمنٹ سے استعفوں اور اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنے کی تجویز دی، جبکہ پہلے مرحلے میں بلوچستان اسمبلی سے استعفوں کی تجویز بھی سامنے آئی،
اجلاس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، ساجد میر، اویس نورانی، آفتاب شیر پاوَ اور دیگر نے شرکت کی۔
مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز ویڈیو لنک کے ذریعے بیٹھک میں شریک ہوئیں، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ حکومت کی تین سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر بھی جاری کرے گی۔
پی ڈی ایم اجلاس شروع ہونے سے پہلے جے یو آئی ایف کے رہنما راشد محمود سومرو نے لیگی رہنماؤں عطا اللہ تارڑ،مریم اورنگزیب اور محمد زبیر کو کانفرنس روم میں داخلے سے روک دیا۔
راشد محمود سومرو کا کہناتھا اجلاس میں پہلے ہی نون لیگ کے رہنما بڑی تعداد میں موجود ہیں، ایسی صورت میں انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، لیکن شہباز شریف کی مداخلت پر لیگی رہنماؤں کو اجلاس میں شرکت کی اجازت مل گئی۔
Comments are closed on this story.