نورمقدم قتل کیس: چار ملزمان کےجوڈیشل ریمانڈ میں 6 ستمبر تک توسیع
نورمقدم قتل کیس میں ملزم ظاہرجعفرکےوالدین ذاکرجعفر،عصمت آدم جی سمیت چارملزمان کےجوڈیشل ریمانڈ میں 6ستمبر تک توسیع کردی گئی۔تھراپی سینٹر کےمالک سیمت چھ ملزمان کی ضمانت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
اسلام آباد سیشن کورٹ ڈیوٹی جج جوڈیشل مجسٹریٹ مقصود احمد انجم نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کی۔
عدالت نےمرکزی ملزم ظاہرجعفرکے والدین ودیگرکے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 ستمبرتک توسیع کردی۔ ملزمان ذاکر جعفر،عصمت آدم جی،افتخاراورجمیل کو بخشی خانہ لایا گیا۔ ملزمان کی بذریعہ روبکارحاضری لگا کر جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی گئی۔
وکیل ملزم تھراپی سینٹر نےموقف اپنایاکہ ملزم طاہرظہورتھراپی سینٹر کامالک اورعمررسیدہ ہے۔ملزم طاہر ظہور دل کا مریض، گردہ متاثر اورہائی بلڈ پریشرکا مریض ہے۔
ملزم کی میڈیکل ہسٹری عدالت میں پیش کی گئی۔
مقتولہ نورمقدم کے والد کے وکیل نےموقف اپنایا کہ امجد کی سرجری ہوئی تھی اوراسپتال سےڈسچارج ہوا پرمعاملہ پولیس کونہیں دیا گیا،امجد کو غلط طورپرملزم نہیں بنایا گیا۔ میرے دوست وکیل نے جوکیسزکی مثال دی وہ اس کیس سے کہیں سے بھی نہیں ملتی۔
سرکاری وکیل حسن عباس نے استدعا کی ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فصیلہ محفوظ کر لیا.
رپورٹر: آصف نوید
Comments are closed on this story.