Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیئے، ترجمان دفترخارجہ

اسلام آباد:ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ...
شائع 20 اگست 2021 03:26pm

اسلام آباد:ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیئے، افغان سرزمین کسی ملک کیخلاف استعمال نہ کرنے کے طالبان کا بیان خوش آئند ہے، ٹی ٹی پی کیخلاف افغان سرزمین استعمال کرنے پر کارروائی کرنی چاہئے۔

دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اپنی ہفتہ وار اور آخری پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان افغان صورتحال پر دنیا بھر کے رہنماؤں سے رابطے میں ہے، پاکستان کے سفیر منصور علی خان نے سابق صدر حامد کرزئی اور ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی، انہوں نے طالبان قیادت سے بھی ملاقات کی ہے، افغان سیاسی قیادت نے پاکستان کا تین روزہ دورہ کیااور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، اس ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کلاہےف استعمال نہیں ہونی چاہیئے، افغان سرزمین کسی ملک کخلاؤف استعمال نہ کرنے کے طالبان کا بیان خوش آئند ہے، لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کا بیان بھی احسن اقدام ہے،عالمی برادری افغانستان کی تعیرک نو اور قیام کیلئےآگے آئے ،افغانستان میں بڑے پیمانے پر تشدد نہیں پھیلا، تمام افغان سیاسی قیادت کو مستقبل کی حکومت کے لئے کوششیں کرنی چاہیئے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں پرامن انتقال اقتدار کا حامی ہے، پاکستان افغانستان سے سفارتکاروں اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ارکان کے انخلا کے لئے بھی کام کررہا ہے، پاکستان نے وزارت داخلہ میں خصوصی سیل تشکیل دیا ہے، افغانستان میں پاکستان کا سفارتخانہ بھی کھلا ہے جو عالمی اداروں کو قونصلر سروسز فراہم کررہا ہے، آج پی آئی اے کے ذریعے 400 غیر ملکی سفارتکاروں اور اہلکاروں کا انخلا ءکیا۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) دہشتگرد اور کالعدم تنظیم ہے، اس تنظیم پر پاکستان اور اقوام متحدہ نے پابندی لگائی ہے، ٹی ٹی پی کیخلاف افغان سرزمین استعمال کرنے پر کارروائی کرنی چاہیئے، پاکستان آئندہ کی افغان حکومت سے ٹی ٹی پی کخلا ف سخت ایکشن کا مطالبہ کرے گا۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا افغانستان میں نہیں بلکہ وہاں موجود دہشتگرد گروہوں پر سرمایہ کاری کررہی تھی،دنیا نے پاکستان مخالف دہشتگرد تنظیموں پر سرمایہ کاری کی، کچھ ممالک نے پاکستان اور افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے کام کیا،افغان سرزمین پاکستان کخلالف استعمال ہوئی، اب طالبان نے افغان سرزمین پاکستان کخلارف استعمال نہ ہونے کا مثبت اشارہ دیا۔

ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے مزید کہا کہ افغانستان میں وسیع البنیاد اور سب کوقابل قبول حکومت قائم ہونی چائیے ،مستقبل کا فیصلہ افغان عوام نے خود کرنا ہے، بین الاقوامی برادری کو افغان ڈیفبس فورسز کی کارکردگی اور گورننس پر توجہ دینی ہوگی، افغان فورسز کخلا ف جدید ہتھیار اور جہاز تھے جوکہ طالبان کے پاس نہیں تھے۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان کی پوزیشن بہت واضح ہے، ہم نے ہمیشہ سہولت کار کا کردار ادا کیا، طالبان کے ساتھ پاکستان مستقل رابطے میں رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عوام خود اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں، پاکستان نے افغان مسئلے کا سیاسی حل کا ہمیشہ مطالبہ کیا، پاکستان عالمی برادری کے ساتھ افغان مسئلے پر رابطے میں ہے۔

foreign office

پاکستان

اسلام آباد

Zahid Hafeez Chaudhry

spoksperson