راشد منہاس شہید نشان حیدر کا 51واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے
پاکستان کی تاریخ ،جرات ،بہادری اورسنہرا باب رقم کرنے والے وطن کے عظیم سپوت پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید (نشان حیدر) کا 51 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے۔
قومی ہیرو راشد منہاس شہید کی بہادری اورعظیم قربانی کے 51 سال مکمل ہونے پر پوری قوم پاکستان کے اِس بہادربیٹے کو سلام ِعقیدت پیش کرتی ہے۔
17 فروری 1951ء کو کراچی میں پیدا ہونے والے راشد منہاس دوران تعلیم ہی انتہائی محنتی اور ہوابازی میں دلچسپی رکھتے تھے۔
راشد منہاس نے امتیازی حیثیت سے (اے لیول) کا امتحان پاس کیا اور1971 میں پاک فضائیہ میں بحیثیت جی ڈی پائلٹ کمیشن حاصل کیا، جبکہ ابتدائی تربیت کے بعد بحیثیت پائلٹ آفیسر لڑاکا تربیت اور کنورژن کیلئے مسرورایئر بیس بھیجا گیا۔
20 اگست 1971 کوان کی تربیتی پرواز میں فلائٹ لیفٹنینٹ مطیع الرحمان بھی ان کے ساتھ سوار ہوئے لیکن مطیع نے اپنے مذموم مقاصد کیلئے نوجوان پائلٹ پرضرب لگائی اور طیارے کا رخ ہندوستان کی جانب موڑ لیا۔
راشد منہاس نے وطن پر جان قربان کرتے ہوئے دشمن کی اس سازش کو ناکام بناتے ہوئے جہاز کا رخ زمین کی جانب موڑ دیا اوراس دشمن کے عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
اس عظیم قربانی کےعوض پاکستان نے جرات اور بہادری پرراشد منہاس کو سب سے بڑے فوجی اعزاز “نشان حیدر” سے نوازا، یہ اعلیٰ اعزاز پانے والے سب سے کم عمرشہید ہیں۔
قوم کوعظیم سپوت کی قربانی اور کارنامے پر ہمیشہ فخر رہے گا جبکہ راشد منہاس کراچی کے فوجی قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
Comments are closed on this story.