دشمن ملک کو اندر سے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، شیخ رشید
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہےکہ دشمن ملک کو اندر سے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں،ہمارا افغانستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہم امن کے داعی ہیں ، افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کسی دہشتگرد کا داخلہ ممکن نہیں، دہشتگرد بھیجنے کے حوالے سے بھارتی وزیر داخلہ کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے، اس کی تردید کرتا ہوں، ہمارے بارڈر سے کوئی پار نہیں جاسکتا اور نہ ہی کوئی ہمیں سرحدوں پر نقصان پہنچا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے محرم الحرام کے دوران کورونا ایس او پیز پر عمل کرنے کی اپیل کرتےہوئے کہاکہ محرم الحرام میں فول پروف سیکیورٹی کا اہتمام کررہے ہیں، کسی کےعقیدے کوچھیڑیں گے نہ اپنے عقیدے کوچھوڑیں گے، محرم الحرام کے دوران تمام عزاداراین سی اوسی کے ایس اوپیزکوفالوکریں۔
شیخ رشید نےمزید کہا کہ ہماری تمام ہمدردیاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کوئی دراندازی نہیں ہورہی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ نور مقدم کیس میں ملوث ہیں ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔
داسو حملے سے متعلق وفاقی وزیر شیخ رشیدنے کہا کہ داسو واقعے پر سیکیورٹی ایجنسیز نے تحقیقات مکمل کرلیں ہیں، ہماری ایجنسیزاور اداروں کے ذمہ جو کام تھا وہ مکمل ہوچکا ہے، این ڈی ایس، بھارت ، اسرائیل نے جو کوشش کی وہ شکست کھائیں گے۔
شیخ رشید کا مزیدکہنا تھا کہ ہمارا افغانستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم امن کے داعی ہیں، افغانستان کے ساتھ سرحد بند ہے، افغانستان جانے اور افغانوں کا مسئلہ جانے۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان کو سرحدوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا بلکہ دشمن ملک کو اندر سے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ فاٹا میں 3 جی اور 4جی آج سے10محرم تک بند رہے گا۔
افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا کے معاملے سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی خود جرمنی چلی گئی ہیں ،افغان سفیر کی بیٹی سے فون اور ریکارڈ مانگا ہے مگر وہ تعاون نہیں کررہے۔
وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ دو نمبر شناختی کارڈ بنانیوالے تمام لوگوں کو نادراسے نکالیں گے، جلد وزیراعظم کو نادرا کے دورے کی دعوت دیں گے، خواہش ہےآئی ڈی کارڈ کو ڈرائیونگ ، اسلحہ لائسنس کیلئے بھی استعمال کریں۔
Comments are closed on this story.