نورمقدم قتل کیس: مدعی مقدمے کو وکیل کرنے کی مہلت مل گئی
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نورمقدم قتل کیس میں مدعی مقدمے کو وکیل کرنے کی مہلت دے دی جبکہ عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت 4 اگست تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں نورمقدم قتل کیس میں شریک ملزم ذاکرجعفراورعصمت آدم جی کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران جج نے استفسارکیا کہ اس کیس میں مقدمے کاتفتیشی آفیسرکون ہے؟ ،جس کے جواب میں سرکاری وکیل نے بتایا کہ تفتیشی افسرلاہورمیں ہے،ویڈیوفرانزک کرانے گئے ہیں۔
مدعی مقدمے نے وکیل کرنے کیلئے عدالت سے مہلت طلب کی توملزمان کے وکلاء نے ضمانت کی درخواستوں پر جلد سماعت کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ بغیر کسی جائز وجہ کے خاتون عصمت کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں جج نے استفسار کیا کہ مدعی مقدمے کا وکیل کدھر ہے؟ جس پر مدعی شوکت علی مقدم کا کہنا تھا کہ ابھی وکیل کرناہےمجھے پیرتک کاوقت دیاجائے۔
جج نے حکم دیا کہ آپ آج ہی وکیل کرکےوکالت نامہ جمع کرائیں تاکہ اس کو ریکارڈ پر لایا جاسکے۔
ملزمان کے وکلاء نے کہاکہ پیر سے چھٹیاں ہیں آپ کل کا وقت دیں،ہماری درخواست ہےاس ضمانت پرکل سماعت کی جائے۔
بعدازاں عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت پرسماعت 4 اگست تک ملتوی کردی۔
نورمقدم قتل کیس:ملزم ظاہرجعفرکو پنجاب فرانزک لیبارٹری لاہورپہنچادیاگیا
لاہور:نورمقدم قتل کیس کے ملزم ظاہرجعفرکو پنجاب فرانزک لیبارٹری لاہورپہنچادیاگیا۔
اسلام آبادپولیس ملزم ظاہرجعفرکو لے کر لاہورپہنچی،اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر عبدالستار ملزم کو ٹیم کے ہمراہ لاہور لائے۔
لاہور کی فرانزک لیبارٹری میں ملزم کی رہائش گاہ سے لی گئی ویڈیو کا فرانزک تجزیہ کیا جائے گا، ویڈیو میں موجود ملزم ظاہرجعفر کی شناخت سے متعلق فرانزک ٹیم تجزیہ کرے گی۔
ملزم کا فرانزک لیبارٹری میں پولی گرافک ٹیسٹ بھی کیا جائے گا اور یہ بھی تجزیہ کیاجائے گا کہ ویڈیو میں ایڈیٹنگ کرکے کوئی ردو بدل تو نہیں کیا گیا۔
Comments are closed on this story.