فیس بک نے"میٹاورس"نامی ایک نئی ڈیجیٹل دنیا بنانے کا آغاز کر دیا
فیس بک نے "میٹاورس" کے نام سے ایک نئی ڈیجیٹل دنیا بنانے کا آغاز کر دیا ہے۔
"میٹاورس" کی اصطلاح سائنس فکشن رائٹر نیل سٹیفنسن نے استعمال کی تھی، اس سے مراد ایک ایسی آن لائن دنیا ہے جہاں متعدد صارفین ایک ساتھ گھوم پھر سکیں، پیسے خرچ کر سکیں، میڈیا استعمال کر سکیں حتیٰ کہ مل جل کر کام بھی کر سکیں اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ ہونے کا احساس بھی ہو۔
فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ہارڈر ویئر، گیمنگ اور ورچوئل ریئلٹی کے شعبوں کے ماہرین کو ایک گروپ کی صورت اکٹھا کر کے "میٹاورس" نامی نئی ڈیجیٹل دنیا بنا رہے ہیں۔ فیس بک کی انسٹاگرام ٹیم کے سربراہ وشال شاہ اس میٹاورس گروپ کی سربراہی کریں گے۔
فیس بک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انڈریو بوس ورتھ نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’آج ہم اپنی ٹیموں کو اکٹھا کر کے ایک میٹاورس پروڈکٹ گروپ بنا رہے ہیں تاکہ وہ اس اہم منصوبے پر کام کرے۔‘
انہوں نے کہا کہ’میٹاورس کی اصل خصوصیت "موجودگی" ہوگی یعنی ورچوئل دنیا میں لوگوں کے حقیقی ساتھ کا احساس۔‘
انڈریو ورتھ کے مطابق، ’فیس بک کے ہارڈویئر جیسا کہ پورٹل سمارٹ اسکرینیں اور اوکیولس ورچوئل ریئلٹی ہیڈ گیئر پہلے سے لوگوں کو ایک دوسرے سے دور ہونے کے باوجود قریب ہونے کا احساس دلا رہے ہیں۔ میٹاورس کا مکمل ورژن بنانے کے لیے ان تمام چیزوں کو مربوط بنانے کی ضرورت ہو گی۔‘
مقبول ویڈیو گیم فورٹ نائٹ بنانے والی امریکی کمپنی ایپک گیمز نے اس سال کے شروع میں کہا تھا کہ اس نےاپنی فنڈنگ میں ایک ارب ڈالرز کا اضافہ کیا ہے اور اس میں سے کچھ رقم میٹاورس کے وژن کی اعانت کے لیے استعمال کی جائے گی۔
خیال رہے کہ کورونا وبا کے دوران فورٹ نائٹ جیسی مقبول ویڈیو گیمز کے استعمال میں اضافہ دیکھا گیا ہے، ایسی گیمز کے بنانے والے ورچوئل پارٹیوں، سماجی میل جول اور کام سے متعلق تقریبات میں توسیع کا امکان دیکھ رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.