مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 54ویں برسی آج مناہی جارہی ہے
کراچی :خاتون پاکستان اور مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 54ویں برسی آج مناہی جارہی ہے، پاکستان کی آزادی میں ان کے چھوڑے گئے نقوش آج بھی تازہ ہیں۔
مادرملت محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان میں لازوال کردار نبھایااورمسلم خواتین میں آزادی کا جذبہ جگایا،مادر ملت،خاتون پاکستان محترمہ فاطمہ جناح نے ہر قدم پر اپنے بھائی قائداعظم محمد علی جناح کا ساتھ نبھایا،اس عظیم ہستی کو ہم سے بچھڑے 54برس بیت گئے مگر پاکستان کی آزادی میں ان کے چھوڑے گئے نقوش آج بھی تازہ ہیں۔
فاطمہ جناح بانئی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی سب سے چھوٹی بہن ، 1919 میں یونیورسٹی آف کلکتہ سے ڈینٹل سرجن کی ڈگری حاصل کی اور ممبئی میں پریکٹس شروع کی، 1929 میں بھائی محمد علی جناح کے گھر منتقل ہو گئیں۔
فاطمہ جناح نے بھائی کے شانہ بشانہ تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کیا، بانئی پاکستان نے ان کی خدمات کا اعتراف ان الفاظ میں کیا "فاطمہ میرے لےش روشنی اور امید کی کرن کی طرح ہے"۔
قیام پاکستان کے بعد فاطمہ جناح نے مہاجرین کی آبادکاری کا مشن سنبھالا اور ویمن ریلیف کمیٹی قائم کی ،خواتین کو متحرک کرنے کیلئے پاکستان ویمن ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی جس نے بعد میں آل پاکستان ویمن ایسوسی ایشن کی شکل اختیار کی۔
1965 میں پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے فاطمہ جناح کو جنرل ایوب خان کے مقابلے میں صدارتی امیدوار نامزد کیا، ڈھاکہ میں ان کے انتخابی جلسے میں ڈھائی لاکھ افراد شریک ہوئے۔
فاطمہ جناح نے ایوب خان کو ڈکٹیٹر قرار دیا ، بالواسطہ صدارتی انتخاب کے متنازعہ نتائج میں انہیں کامیابی حاصل نہ ہو سکی، 9 جولائی کو ہارٹ اٹیک سے فاطمہ جناح کی موت آج بھی ایک معمہ ہے ،پاکستان کے عوام انہیں کبھی فراموش نہیں کر پائیں گے ۔
Comments are closed on this story.