جتنا بھی دباؤ ہو پاکستان چین کے ساتھ تعلقات ختم نہیں کرے گا، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نےکہا ہے کہ جتنا بھی دباؤ ہو پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات ختم نہیں کرے گا، ہم تعلقات میں جانبداری کا مظاہرہ کیوں کریں،اچھے تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان اور چین قریبی دوست ہیں، کمیونسٹ پارٹی کے نظام نے مغربی جمہوریت کو مات دی، سی پیک کا اگلا مرحلہ پاکستان کیلئے بہت اہم ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے چینی نمائندوں سےبات چیت کرتےہوئے کہا کہ ہمارے تعلقات نہایت قریبی اور گہرے ہیں،آج کی ملاقات کامقصد میڈیا رابطوں کوفروغ دینا ہے،پاکستانی چینی صدرکوجدید دورکاسیاستدان سمجھتےہیں،چینی صدر شی چنگ پن عظیم شخصیت ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کمیونسٹ پارٹی کے نظام نے مغربی جمہوریت کو مات دی، چین نے مغرب اور پاکستان میں رائج انتخابی جمہوریت سے بہتر نتائج دیئے، جمہوریت میں کس بھی چیز کو تبدیل کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے جبکہ سی پی سی کے نظام میں تبدیلی لانا انتہائی آسان ہوتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین نے چندسال میں70کروڑافرادکوغربت سےنکالا،بڑی تعدادمیں لوگوں کوغربت سےنکالناچین کاکارنامہ ہے،شی چنگ پن نےبدعنوانی کیخلاف موثراقدامات کئے،چینی صدرکے کرپشن کیخلاف جنگ سےپاکستانی متاثرہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا مزیدکہنا تھا کہ آئندہ ہفتےگوادرجارہاہوں،گوادرمیں سی پیک منصوبوں کی رفتار کا جائزہ لوں گا،ہم نےسی پیک منصوبوں کا جائزہ لینےکیلئے ایک کمیٹی قائم کی ،سی پیک کا اگلہ مرحلہ پاکستان کیلئے بہت حوصلہ افزا ہے،پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلئےیہ منصوبہ انتہائی اہم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم چین سےزراعت کے شعبےمیں تعاون کےخواہاں ہیں ،چینی صدرکوجدیددورکا عظیم سیاستدان سمجھاجاتاہے ،چین نےکوروناکوجس طرح کنٹرول کیااس کی مثال نہیں ملتی،چینی صدراور وزیراعظم نےدیہات کی سطح سےجدوجہدکاآغازکیا،چین نے کورونا ویکسین ہمیں عطیہ کی جس پران کےشکرگزارہیں،چین نے ہر وقت ہر مشکل میں پاکستان مدد کی۔
عمران خان نے کہا کہ امیدہےکہ چینی صنعت ان خصوصی زونزکی طرف متوجہ ہوگی،پاکستان میں لیبر سستی ہے،امیدہےکہ چینی صنعت کار متوجہ ہوں گے،پاکستان پرجتنابھی دباؤآئے چین کےساتھ تعلقات میں تبدیلی نہیں لائیں گے،دنیا چین کی پالیسیوں کی معترف ہے ،لیڈر کی کامیابی خودبولتی ہے،ہم تعلقات میں جانبداری کامظاہرہ کیوں کریں،اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک سےاقتصادی مستقبل وابستہ ہے،سیاسی تعلقات روزبروز مضبوط ہورہے ہیں،سنکیانگ سےمتعلق چین کےمؤقف کوتسلیم کرتےہیں،ہمیں چینی قیادت پراعتماد ہیں ،سنکیانگ کے حوالے سے مغربی میڈیا،حکومتوں اورچین کےمؤقف میں فرق ہے۔
وزیراعظم کاکہنا تھا کہ کشمیرسمیت دنیامیں ناانصافی کےمتعددواقعات ہوئےلیکن ان پرتوجہ نہیں دی گئی،کشمیرمیں ماورائےعدالت قتل کےر جارہےہیں،مقبوضہ کشمیر کے عوام ایک اوپن جیل میں ہیں،مغربی میڈیا کی کم کوریج منافقانہ رویہ ہے،جب ادراےمضبوط ہوتےہیں تو کھیل کوبھی فروغ ملتاہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان اورچین کےتعلقات پرانےہیں اس کابھارت کےساتھ کوئی لینادینا نہیں،چین نےغربت سے جس طرح عوام کو نکالا وہ حکمت عملی قابل تعریف ہے،چین میں ماحولیاتی آلودگی سےمتعلق آگاہی ہے،چینی صدراس پرکام کررہے ہیں،آنےوالےدنوں میں انسانیت کیلئےبڑا خطرہ ماحولیاتی آلودگی ہوگا،آنے والےدنوں میں افغانستان میں کیاہوگاکسی کونہیں معلوم ،افغانیوں نے تاریخ میں بیرونی مداخلت کبھی قبول نہیں کی۔
Comments are closed on this story.