Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
29 Rabi Al-Akhar 1446  

توہین مذہب کی آڑ میں بینک مینیجر کا قتل کرنیوالے مجرم کو سزائے موت

خوشاب کی مقامی عدالت نے توہین مذہب کے نام پر کئے گئے بینک مینیجر...
شائع 01 جولائ 2021 08:45am

خوشاب کی مقامی عدالت نے توہین مذہب کے نام پر کئے گئے بینک مینیجر کے قتل کیس میں مجرم کو دو بار سزائے موت اور بارہ سال قید کی سزا سنادی ہے۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جرم ثابت ہونے پر ملزم کو ساڑھے11 لاکھ روپے جرمانے عائد کیا جاتا ہے، جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید دو سال جیل میں گزارنا ہونگے۔

خیال رہے گذشتہ سال نومبر میں قتل کا یہ واقعہ پیش آیا تھا، پولیس کے مطابق خوشاب کی تحصیل قائد آباد میں واقع نیشنل بینک آف پاکستان کی برانچ کے مینیجر ملک عمران حنیف کو سیکیورٹی گارڈ احمد نواز نے رائفل سے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔

زخمی مینیجر کو تشویش ناک حالت میں فوری طور پر سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

واقعے کے بعد گرفتار سیکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ اس نے ملک عمران حنیف کو توہین مذہب پر قتل کیا ہے۔

یاد رہے کہ پولیس نے واقعہ کے فوراً بعد ملزم کو جائے وقوعہ سے گرفتار کر لیا تھا تاہم اسے قائد آباد تھانے منتقل کرنے کے دوران مقامی لوگوں کے ایک ہجوم نے اس کو گھیرے میں لے لیا تھا جو بعد ازاں جلوس کی شکل اختیار کر گیا تھا۔

درج مقدمے میں کہا گیا تھا کہ واقعے کی وجہ عناد 'سکیورٹی گارڈ کی جانب سے ڈیوٹی پر تاخیر سے آنے پر مقتول کی جانب سے ڈانٹ ڈپٹ تھی'۔

ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب سہیل سکھیرا نے بتایا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے بینک مینیجر پر توہین رسالت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے اس لیے قتل کرنے کی غرض سے مقتول پر گولیاں چلائیں۔

تاہم سہیل سکھیرا کا کہنا تھا کہ 'یہ اس کا ذاتی مؤقف ہے جس کی تصدیق کے لیے گواہان یا شواہد موجود نہیں تھے۔ '

پاکستان

Blasphemy Law