ایون فیلڈ اورالعزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی اپیلیں خارج، سزا بحال
اسلام آباد ہائیکورٹ نےسابق وزیراعظم نواز شریف کی ایون فیلڈ اورالعزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلیں خارج کر تےہوئے10اورسات سال قید کی سزائیں بحال کر دیں۔ نوازشریف سرینڈرکریں یا حکام انہیں تحویل میں لیں تو وہ اپیلوں کےمیرٹ پر فیصلے کےلئے درخواست دےسکتےہیں۔ مریم نوازاورمحمد صفدر کی اپیلوں پرسماعت چھ جولائی کو ہوگی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کےخلاف اپیلوں کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے کے مطابق نواز شریف کو فیئر ٹرائل اور استغاثہ کے گواہوں پر جرح کا موقع ملا۔باقاعدہ ٹرائل کے بعد سزا سنائی گئی۔وہ ضمانت لے کر باہر گئے اور واپس نہ آئے۔اپیلوں پر سماعت کے دوران بھی حاضر نہ ہوئے۔جس پر انہیں قانون کے مطابق مفرور قرار دیا گیا۔نواز شریف مفرور ہونے کے باعث اپنا حق سماعت کھوچکے۔اس لیے عدالت کے سامنے اپیلیں خارج کرنے کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں۔نوازشریف جب بھی سرنڈر کریں یا حکام انہیں تحویل میں لیں تو وہ درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔
نواز شریف کو جولائی 2018 میں ایون فیلڈ ریفرنس میں 10 سال اور دسمبر 2018 میں العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے ساتھ سزا یافتہ مریم نواز اور محمد صفدر کی اپیلوں پر سماعت 6 جولائی کو ہو گی۔
Comments are closed on this story.