برطانیہ میں کورونا میں اضافہ ،اٹلی کی برطانوی مسافروں پر قرنطینہ کی پابندی
برطانیہ میں کورونا کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہونا شروع ہوگیا۔
فروری کے بعد پہلی بار گیارہ ہزار سے زائد کیسز اور انیس اموات رپورٹ ہوئیں۔ ایک ہفتے کے دوران اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے داخلے کی شرح میں پچاس فیصد اضافہ ہوا۔
حکام کے مطابق اٹھارہ سال کی عمر کے افراد بھی خود کو ویکسی نیشن کے لیے رجسٹر کراسکتے ہیں۔ کورونا دوبارہ پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر حکومت نے پابندیوں میں نرمی روک دی ہے ۔
کہا جارہا ہے کہ کورونا کے ڈیلٹا ویرنٹ کیخلاف ویکسین کافی موثر ثابت ہورہی ہے تاہم ابھی بھی اس حوالے سے خدشات ہیں کہ آیا کہیں گزشتہ لہر کی طرح کورونا سے متاثرہ افراد کی اموات شروع نہ ہوجائیں ۔
کورونا کی سابقہ لہر سے مجموعی طور پر ایک لاکھ ستائیس ہزار سے زائد افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔ جمعرات کے روز ہی حکومت کی جانب سے ایک رپورٹ شائع کی گئی تھی ،رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا ویکسین نہ لگوانے والے افراد میں کورونا پھیلنے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب برطانیہ میں کورونا کی تیسری لہر سر اٹھانے کے بعد اٹلی نے برطانوی مسافروں پر قرنطینہ کی پابندی لازمی قرار دے دی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق برطانیہ سے آنیوالے مسافروں کو پانچ روز کیلئے خود کو قرنطینہ کرنا ہوگا۔
سائنسدانوں نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اس وقت برطانیہ کورونا کی تیسری لہر کی بلند ترین سطح سے پہلے مرحلے سے گزر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کورونا کے ڈیلٹا ویرنٹ سے متاثرین کی تعداد ایک ہفتے میں ہی اٹھہتر فیصد ہوگئی ہے جوکہ فروری کے بعد سب سے بلند ترین ہے۔
برطانیہ میں کورونا کے ڈیلٹا ویرنٹ سے آٹھ سو چھ متاثر ہونیوالے افراد چودہ جون تک اسپتال میں داخل ہوئے ہیں جبکہ اسکے گزشتہ ہفتے یہ تعداد صرف چار سو تئیس تھی ۔
برطانیہ کے محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق تاہم ڈیلٹا ویرنٹ سے متاثر ہونیوالے افراد کی تعداد نے یا تو ویکسین ہی نہیں لگوائی تھی یا پھر انہوں نے ایک ڈوز ہی ویکسین لگوائی تھی۔
Source: NDTV, Independent.co.uk
Comments are closed on this story.