مالیاتی ہیون ممالک میں 7 کھرب ڈالر کے چورہ شدہ اثاثہ جات کا دعویٰ
چیئرمین نیب جاوید اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ مالیاتی 'ہیون' ممالک اوران کے دائرہ اختیارمیں سات کھرب ڈالرچوری شدہ اثاثہ جات موجود ہیں۔
چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا ہے اور کہا سیاسی اورسرکاری بدعنوانی،جرم اور ٹیکس چوری کی وجہ سےہرسال کھربوں ڈالر ہر ترقی پذیر ممالک سے باہر منتقل کئے جاتے ہیں،
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مالیاتی 'ہیون' ممالک اوران کے دائرہ اختیارمیں سات کھرب ڈالرچوری شدہ اثاثہ جات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک سے ان وسیع وسائل کی جنگ ان ممالک کی ترقی پذیری، غربت، عدم مساوات اور سیاسی عدم استحکام کی ایک بنیادی وجہ ہے۔
چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نےکہا ہے کہ دنیا میں کم از کم 2.6 ٹریلین ڈالرسالانہ بدعنوانی کاتخمینہ لگایا جاتا ہے جودنیا کی مجموعی جی ڈی پی کا لگ بھگ 5 فیصدہے، بدعنوانی کےخلاف عالمی سطح پرجنگ کوتقویت دینے کیلئے بین الاقوامی تعاون کوموثراورمستحکم بنانا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانونی کارروائی کیلئے بھاری جرمانے اورمجرمانہ اثاثے ریکورکرنا ضروری ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان بدعنوانی کے خلاف جنگ کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔ اقومی متحدہ کے تحت اثاثوں کی ریکوری ایک بنیادی اصول ہےجواولین ترجیح ہے۔
چئیرمین نیب نےکہا کہ چوری شدہ اثاثوں کی فوری واپسی کیلئے مربوط، شفاف اورجامع طریقہ کاراپنانا ضروری ہے۔
اس سے قبل چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے پاکستان کو کرپشن فری بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم کی واپسی پر دباو اور دھمکی کی کوئی پرواہ نہیں۔ نیب افسران ملک سے کرپشن کے خاتمے کو قومی خدمت سمجھتے ہیں۔
ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب زیروٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جارہا ہے۔
چیئرمین نیب کے مطابق ملک کی لوٹی گئی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی جائے گی۔ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں۔ نیب کی وابستگی صرف ریاست پاکستان کے ساتھ ہے۔
Comments are closed on this story.