Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پاکستان اور تاجکستان مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر متفق

تاجکستان کے صدر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا فریقین نےآج مذاکرات میں خصوصاً تجارت تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔
اپ ڈیٹ 02 جون 2021 09:27pm

پاکستان اور تاجکستان نے خاص طور پر تجارتی و اقتصادی روابط کو فروغ دینے سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

بدھ کو اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے درمیان ملاقات میں ہوئی.

ملاقات کے بعد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فریقین نے آج مذاکرات میں خصوصاً تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔

انہوں نےاس اعتماد کا اظہار کیا کہ تاجکستان کےساتھ دستخط ہونے والی مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں سے قیام امن، دفاع، فن اور ثقافت کے شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی انخلاء کے بعد افغانستان میں سیاسی حل تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کےلئےپاکستان اور تاجکستان دونوں کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

وزیراعظم نےکہاکہ پاکستان اورتاجکستان کو موسمیاتی تبدیلی کےچیلنج کا بھی سامنا ہے اور دونوں فریقوں نے اس مسئلے پر مل کر آواز اٹھانے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 2025ء کو گلیشئر کے تحفظ کا بین الاقوامی سال قرار دینے کی تاجکستان کی تجویز کی حمایت کرتا ہے۔

بھارت کےغیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نےکہاکہ مقبوضہ وادی میں پانچ اگست دو ہزار انیس کے متنازعہ اقدامات کو واپس لینے تک بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری نہیں آ سکتی۔

تاجکستان کے صدر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو قابل اعتماد شراکت دار تصور کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے کرونا وائرس کی صورتحال میں بہتری کے بعد بزنس کونسل اور بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے بارے میں مشترکہ ورکنگ گروپ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے.

امام علی رحمان نے کاسا 1000 سمیت توانائی سے متلعقہ منصوبوں پر عملدرآمد میں دونوں ممالک کے درمیان جاری مفید تعاون میں اپنے ملک کی خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔

تاجک صدر نے علاقائی مواصلاتی راہداری منصوبوں میں شمولیت کے بارے میں اپنے ملک کی دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔

انہوں نےپاکستان کی گوادر اور کراچی بندرگاہ تک رسائی کی خواہش ظاہر کی جو خطے سے روابط کےلئے وسط ایشیائی ریاستوں کےلئے مختصر ترین تجارتی روٹ ہے۔

ریڈیو پاکستان

pm imran khan

پاکستان

Tajikistan