Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کیا بلدیات کا کام کرنےکیلئے حکومت سے ریڈ کارپٹ چاہیئے؟ چیف جسٹس

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں سے متعلق پنجاب حکومت...
شائع 28 مئ 2021 01:10pm

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں سے متعلق پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پرایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیا، چیف جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا بلدیات کا کام کرنے کیلئے حکومت سے ریڈ کارپٹ چاہیئے؟اگرحکومت اجازت نہیں دے رہی توکسی کےگھرمیں یا گراؤنڈ میں اجلاس بلا لیں، آپ خود کام نہیں کرنا چاہتے۔

چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے بلدیاتی اداروں سے متعلق پنجاب حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پرسماعت کی۔

وکیل درخواست گزارنے بتایا کہ اجلاس بلانے کی کوشش کی مگر حکومت اجازت نہیں دے رہی،بلدیاتی اداروں کے نمائندگان کودفاترجانے کی اجازت ہے نہ فنڈز دیئے جارہے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بحالی کا حکم دے دیا مگر بلدیاتی نمائندگان نے کچھ نہیں کیا۔

وکیل نے بتایا کہ پنجاب حکومت کچھ کرنے نہیں دے رہی ، ہمارے خلاف فوجداری مقدمات بنا دیئے گئے

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی نمائندگان خود کام نہیں کرنا چاہتے، اگرحکومت دفاتر میں اجازت نہیں دے رہی توکسی کےگھرمیں یا گراؤنڈ میں اجلاس بلا لیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے مزید ریمارکس دیئے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے غلطی ہورہی ہے پراب تک بلدیاتی نمائندگان نے کیا کیا؟ پنجاب حکومت کوبس فیصلے کی کاپی بھجوا کر آپ بیٹھ گئے؟ ،کیا بلدیات کا کام کرنے کیلئے حکومت سے ریڈ کارپٹ چاہیئے؟موسم سرما کی تعطیلات کے بعد کیس سنیں گے۔

سپریم کورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔

Supreme Court

CJP

اسلام آباد

notice

Gulzar Ahmed

Punjab Govt

Contempt of Court

Local bodies