شہباز شریف کو دی جانے والی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری
22اپریل کو لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ کی جانب سے مسلم لیگ ن کےصدر شہبازشریف کو دی جانےوالی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے 26 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
شہبازشریف کی ضمانت پردو رکنی بینچ میں اختلاف کے بعد بننے والے لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے 22 اپریل کو دی جانے والی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے متفقہ طور پر شہباز شرہف کی ضمانت منظور کی۔
فیصلےکے مطابق نیب نے عدالت کو بتایا کہ شریف فیملی کےخلاف 7 ارب 32 کروڑ 81 لاکھ کے شواہد ملے۔مگر اس سے متعلق کوئی بھی دستاویزی ثبوت ریفرنس میں نہیں لگایا گیا۔
پراسکیوشن نے110گواہوں کے ذریعے الزام ثابت کرنا ہے اور ٹرائل کورٹ میں شہباز شریف کی جزا یا سزا کا فیصلہ ہو گا۔ جبکہ اہلخانہ کے نام پر اثاثے بنانے کی وضاحت شریک ملزموں نے کرنی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 2 ججز کی مختلف رائے کسی بھی جرم کو مشکوک قرار دیتی ہے۔معاملہ مشکوک ہو جائے تو شک کا فائدہ ملزم کو دیا جاتا ہےلہٰذا ضمانت متفقہ طور پر منظور کی جاتی ہے۔
Comments are closed on this story.