Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نیب میں موجود افسران فراڈ کر رہے ہیں اورچیئرمین نیب خاموش ہیں،چیف جسٹس

اسلام آباد:سپریم کورٹ میں رشوت کے الزام میں نوکری سے فارغ نیب...
شائع 04 مئ 2021 01:06pm

اسلام آباد:سپریم کورٹ میں رشوت کے الزام میں نوکری سے فارغ نیب افسران کخلا ف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزاراحمد نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ نیب میں موجود افسران بڑے بڑے فراڈ کر رہے ہیں اورچیئرمین نیب خاموش ہیں،نیب نے 2ماہ کے کام پر3سال لگادیئے، افسران کو ادارہ چلانا ہی نہیں آتا ،3سال گزرنے کے باوجود ابھی تک نیب نے کچھ نہیں کیا، جان بوجھ کرگھپلاکیا تاکہ کیس خراب ہو جائے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2رکنی بینچ نے رشوت لینے کے الزام میں نوکری سے فارغ نیب افسران کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب عمران الحق نے اسسٹنٹ ڈائریکٹرنیب فاخرشیخ اور ترویش کخلاکف انکوائری جاری ہونے کا بتایا۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ 2018 سے معاملہ چل رہا ہےابھی تک انکوائری ہی مکمل نہیں کی، نیب کیا کر رہا ہے، آپ سے کوئی کام نہیں ہوتا، بتائیں اس سارے معاملے پرکون ذمہ دار ہے،3سال گزرنے کے باوجود ابھی تک نیب نے کچھ نہیں کیا، جان بوجھ کرگھپلاکیا تاکہ کیس خراب ہو جائے،نیب نے تماشا بنایا ہوا ہے، نیب افسران کو ادارہ چلانا ہی نہیں آتا ۔

جسٹس گلزار احمد نے مزید ریمارکس دیئے کہ نیب نے2ماہ کے کام پر 3سال لگا دیئے، نیب میں موجود ایسے افسران بڑے بڑے فراڈ کر رہے ہیں اورچیئرمین نیب خاموش ہیں، چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج ہیں ،چیئرمین نیب بغیر انکوائری کسی ملازم کو کیسے فارغ کرسکتے ہیں، نیب ایسے لوگوں کو تنخواہ اورغلط کام کرنے کا موقع بھی دیتا ہے۔

عدالتی آبزرویشنزکے بعد نیب نے اپنے طور پر انکوائری مکمل کرنے کیلئے کیس واپس لے لیا، جس پر سپریم کورٹ نے استدعا منظور کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

Chief Justice

Supreme Court

اسلام آباد

Gulzar Ahmed

Chairman NAB