Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

غیرجانبدار انویسٹی گیشن ہونی چاہیے، ٹیلی فون پر کام نہ کیا جائے، جہانگیر ترین

جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت کے لیے آمد پر ایک بار پھر سیاسی قوت...
اپ ڈیٹ 10 اپريل 2021 01:14pm

جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت کے لیے آمد پر ایک بار پھر سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا گیا۔ حالیہ پیشی بھی پچھلی پیشی کا ایکشن ری پلے دکھائی دی۔

جہانگیر ترین بائیس رکن پنجاب اسمبلی، چھ رکن قومی اسمبلی، وزراء، مشیروں کے گھیرے میں عدالت میںپیش ہوئے۔ پیشی کے موقع پر کارکنوں کی جہانگیرترین اور علی ترین پر گل پاشی اور زبردست نعرے بازی کی، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

جہانگیرترین نے عدالت میں پیشی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم جانبدار ہے،غیرجانبدار انویسٹی گیشن ہونی چاہیے، ٹیلی فون پر کام نہ کیا جائے۔ میں پی ٹی آئی سے الگ نہیں ہوں۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی ہماری پارٹی ہے۔ ہم اس میں نہیں رہیں گے تو کہاں جائیں گےجب بھی عدالت بلائے گی حاضر ہوجاؤں گا۔

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہماری پارٹی ہے، اس پارٹی میں نہیں رہیں گے تو کہاں جائیں گے؟

اس موقع پر پی ٹی آئی کے راجا ریاض اور دیگر اراکین اسمبلی نے عدالت کے باہر گفتگو کی۔

راجا ریاض نے کہا جہانگیرترین کے معاملے پر ہم بلیک میل نہیں کرنا چاہتے، جہانگیر ترین کے ساتھ ہیں، خان سے انصاف سے چاہتے ہیں۔ شفاف انکوائری کروائیں، دودھ کا دودھ پانی کا پانی کریں۔ خان صاحب،آپ سے اپیل ہے کہ سوچیں۔

نعمان لنگڑیال نےکہا ہم اپنی پارٹی سے مخلص ہیں، معاملے کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں۔

نذیرچوہان نے کہا کہ خان صاحب، ہمیں ایک ایک کارکن دل وجان سے عزیز ہے، ہر رہنما ہمیں دل وجان سے عزیز ہے، ہم کسی کے ایجنڈے پر کام نہیں کررہے، خان صاحب آپ کے اردگرد بیٹھے لوگ باہر چلے جائیں گے، ہمیں بلائیں اور موقف سنیں۔

corruption

sugar mafia

Jahangir Tareen