آئین کے محافظوں نے ہی آئین کے تحفظ کی قسم توڑی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
اسلام آباد: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہےکہ آئین کے محافظوں نےہی آئین کے تحفظ کی قسم توڑی ،اگرہم آئین شکنی کریں گے تویہ غداری کے زمرے میں آئےگا،اس کی سزا اگلے جہاں میں بھی ملے گی،اگرآئین کو ہٹادیں تو وفاق بھی ٹوٹ جاتا ہے اورپاکستانیت بھی ختم ہوجاتی ہے۔
اسلام آبادہائیکورٹ بارکی تقریب سےخطاب کرتےہوئے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ ہمارےآئین کو50 سال ہونے کوہیں، آئین ہرشہری کوتحفظ دیتا ہے، خود کو قانون کا طالب علم سمجھتا ہوں ، روزانہ اپنی عدالت میں کچھ نہ کچھ سیکھتاہوں، ہم نے آئین نہیں سیکھا، ہم نےآئین کا ترجمہ تک نہیں کیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ ہمارا آئین انگریزی میں ہے اورتشریح بھی انگریزی میں ہے،آئین پاکستان کو اسکولوں میں پڑھایا جانا چاہیئے،آئین کے ساتھ وہی سلوک کیا جو قرآن پاک کے ساتھ کیا ،قرآن پاک کوخوبصورت غلاف میں رکھ دیا جاتا ہے،اسی طرح ہم نےآئین بھی پڑھناچھوڑدیا ہے۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا کہنا تھا کہ ہم آئین کوہی تحفظ دینے میں لگے ہوئے ہیں، ایک صاحب آتےہیں آئین کوایک طرف کردیتے ہیں،دوسرے آتے ہیں وہ دوسری طرف کردیتےہیں،آئین قرآنی وضیفہ تونہیں ہےیہ کہنا غلط ہے،آئین قرآنی وضیفہ ہی ہے۔
جسٹس قاضی فائزعیسی نے مزید کہا کہ اسلامی نظام آچکاہےاس پرعمل کرنےکی دیرہے،اسلام کےمحافظ بننے کیلئےآئین سیکھیں،آئین اوراسلام ایک ہی ہیں،آئین کی 2درجن شقیں ہرآدمی کو پتہ ہوناچاہئیں ،مغرب میں اسلام نہیں لیکن عدل کانظام ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ میری ہمیشہ کوشش رہی خواتین کےحقوق کا تحفظ کروں،میں پبلک آفس ہولڈرہوں تومجھ سےذرائع آمدن کاپوچھ سکتےہیں۔
Comments are closed on this story.