Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سپریم کورٹ نے این اے 75 ڈسکہ میں 10اپریل کو دوبارہ پولنگ روک دی

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے این اے 75ڈسکہ میں 10اپریل کو...
شائع 25 مارچ 2021 02:22pm

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے این اے 75ڈسکہ میں 10اپریل کو دوبارہ پولنگ روک دی۔

جسٹس عمر عطاءبندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

ن لیگی امیدوار نوشین افتخار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے ویڈیو لنک پر دلائل دیتےہوئے ضمنی انتخابات کا مکمل نقشہ سپریم کورٹ میں پیش کیا۔

جسٹس عمر عطا ءبندیال نے وکیل سلمان اکرم راجہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاآپ نے ایک دن میں بہت زیادہ تیاری کر لی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ڈسکہ شہرمیں 76 پولنگ اسٹیشنز ہیں،76 میں سے 34 پولنگ اسٹیشنزسے شکایات آئیں، الیکشن کمیشن نے 34 پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی کی، اس کے علاوہ 20 پریزائڈنگ افسر بھی غائب ہوئے۔

جسٹس عمرعطا ءبندیال نے کہا کہ بتایا گیا 10 پولنگ اسٹیشنزپرپولنگ کافی دیرمعطل رہی، سوال یہ ہے کہ پولنگ کےدن کون اورکیوں یہ مسائل پیدا کرتا رہا؟ کیا ایک امیدوارطاقتورتھا اس لئے دوسرےنےیہ حرکات کروائیں؟۔

وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ڈسکہ سے نوشین افتخارکے والد 5 بارمنتخب ہو چکے ہیں، ڈسکہ شہر سے نوشین افتخارکے 46 ہزاراورپی ٹی آئی امیدوار 11 ہزارووٹ تھے۔

جسٹس عمرعطا ءبندیال نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے کارکنان نے پرتشدد واقعات شروع کئے، اثرو رسوخ زیادہ ہونے کے باجود پرتشدد اوربد امنی پھیلانے کی ضرورت کیوں پڑی؟ آپ الیکشن کے نتائج سے خوش تھے اس لئے کوئی اعتراض بھی نہیں اٹھایا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ الیکشن کےنتائج کیخلاف درخواست بھی کمیشن میں دائرکی گئی،ڈسکہ میں دیہات کے مقابلے میں ٹرن آوَٹ روائتی طور پر زیادہ ہے۔

جسٹس عمرعطاء بندیال نے استفسار کیا کہ ثابت کرنا ہے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کیوں ضروری ہیں؟۔

ن لیگی امیدوار نوشین افتخار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حلقے کے آدھے پولنگ اسٹیشنزکی شکایات موصول ہوئیں۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ڈسکہ شہرکے 76 پولنگ اسٹیشنزآدھے نہیں بنتے، جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میں معذرت خواہ ہوں، 76 پولنگ اسٹیشنزایک تہائی بنتے ہیں۔

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آدھے اورایک تہائی میں فرق ہے،احتیاط سے دلائل دیں، جب پریزائڈنگ افسرپولنگ اسٹیشنزسے نکلے توان کی رخصتی معمول کے مطابق تھی؟ ۔

جس پر وکیل سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ پریزائڈنگ افسران پولیس کے ساتھ معمول کے مطابق نکلے تاہم واپسی غیر معمولی تھی، پریزائڈنگ افسران اکھٹے آئے اور ڈرے ہوئے تھے۔

بعدازاں عدالت عظمیٰ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ روک دی اور الیکشن کمیشن کا 10 اپریل کو پولنگ کا فیصلہ مؤخر کر تےہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

عدالت نے کہا کہ سلمان اکرم راجا سمیت فریقین کے دلائل جاری ہیں، کچھ روز کیلئے بینچ بھی دستیاب نہیں ،لیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار ہے تاہم فی الحال 10اپریل کا فیصلہ موخرکر رہے ہیں۔

Supreme Court

اسلام آباد

Election

Daska

NA 75