اونچی آواز میں اذان دینا جرم بن گیا، 80 سالہ مؤذن قتل
یمن میں اذان دینے پر اسی سالہ موذن کو قتل کردیا گیا۔ پولیس نےقاتل کو گرفتار کرلیا۔
یمن کے مغربی صوبے تعز میں ایک بدبخت شخص نے نماز فجر کے وقت اونچی آواز پر اذان دینے والے موذن کو قتل کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شیطان صفت شخص نے نماز فجر کےوقت اذان کے لئے مسجد جانے والے موذن شیخ محب شمسان پر تیز دھار چھری سے حملہ کیا جس سے اسی سالہ موذن شدید زخمی ہوگئے۔
30 سالہ قاتل نے اس پر بھی ان کو نہ بخشا اور ان کے سر پر بھاری پتھر مارا جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ قاتل موقع سے فرار ہوگیا لیکن کچھ ہی دیر بعد پولیس اس کے گھر پہنچ گئی۔
قاتل نے گرفتاری سے قبل پولیس سے شدید مزاحمت کی جس پر پولیس نے قاتل کی ٹانگ پر گولی مارکر اس کو زخمی کرنے کے بعد گرفتار کیا۔ ملزم کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اس کی حالت تسلی بخش ہے۔
پولیس کو دیئے گئے ابتدائی بیان میں ملزم نے کہا کہ وہ رات کو ڈیوٹی کرتا ہے اور نماز فجر سے کچھ وقت پہلے گھر آتا ہے لیکن موذن کی اونچی اذان کی وجہ سے اس کی نیند خراب ہوتی تھی جس کی اس کو کافی تکلیف تھی۔
واضع رہے کہ قاتل کے گھر اور مسجد کے درمیان چند ہی گھر وں کا فاصلہ تھااورمقتول مؤذن شیخ محب شمسان اسی مسجد میں امام مسجد کے فرائض بھی انجام دیتے تھے۔
Comments are closed on this story.