Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

الیکشن کمیشن نےوزیراعظم کیخلاف پی پی کی درخواست مسترد کردی

اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے ارکان پارلیمنٹ کو فنڈز دینے سے متعلق...
اپ ڈیٹ 16 مارچ 2021 03:44pm

اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے ارکان پارلیمنٹ کو فنڈز دینے سے متعلق وزیراعظم عمران خان کیخلاف پیپلزپارٹی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مستردکر دی ۔

الیکشن کمیشن میں ممبرخیبرپختونخوا ارشاد قیصر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے سینیٹ انتخابات سے قبل ارکان پارلیمنٹ کو فنڈز دینے کے معاملے پرپیپلزپارٹی کی درخواست پر سماعت کی۔

نیئر بخاری نے مؤقف اپنایا کہ وزیراعظم نے شیڈول کے اعلان کے بعد ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کیں ،انہوں نے الیکشن ایکٹ کے سیکشن 181 کی بھی خلاف ورزی کی جبکہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کی بھی توہین کی اور بادی النظر میں یہ کرپٹ پریکٹس کا کیس ہے۔

نیئر بخاری نے کہا کہ تحریک انصاف کے چار ارکان اسمبلی نے ٹی وی پروگرام میں فنڈز لینے کا اعتراف کیا لہٰذا الیکشن کمیشن عمران خان اور اعتراف کرنے والے 4 ارکان کو طلب کرے جبکہ ایم این ایز اور وزیراعظم کو بھی نوٹسز جاری ہونے چاہئیں۔

اس پر ممبر کے پی کے ارشاد قیصر نے کہا کہ ضابطہ اخلاق میں وزیراعظم کی جانب سے فنڈز کے اجرا ءکا کوئی ذکر نہیں اور اسی طرز کا مرتضیٰ جاوید کا کیس بھی فکسڈ ہے۔

نیئر بخاری نے مؤقف اپنایا کہ وزیراعظم نے سینیٹ انتخابات کے دوران ارکان کو فنڈز دےکرکرپٹ پریکٹس کی، انہوں نے ہر رکن کو 50 کروڑ روپے کے فنڈز دینے کی یقین دہانی کروائی تھی اور جب الیکشن شیڈول کا اعلان ہوجائے تو کسی ڈیویلپمنٹ اسکیم کا اعلان نہیں کیا جاسکتا۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن بلوچستان کے ممبر ضابطہ اخلاق میں وزیراعظم کا نہیں ، صرف صدر اور گورنرز کا ذکر ہے۔

دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا، جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کیخلاف پیپلز پارٹی کی درخواست مسترد کردی۔

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس:اکبرایس بابرکاسکروٹنی کمیٹی کا ریکارڈ فراہم کرنےکی استدعا

اسلام آباد:تحریک انصاف کیخلاف فارن فنڈنگ کیس میں درخواست گزاراکبرایس بابرنے الیکشن کمیشن سے اسکروٹنی کمیٹی کا ریکارڈ فراہم کرنے اورالیکشن کمیشن سے کیس خود دیکھنے کی استدعا کردی۔

ممبر خیبرپختونخوا ارشاد قیصر کی سربراہی میں 3رکنی کمیشن نے فارن فنڈنگ اسکروٹنی کمیٹی سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔

اکبر ایس بابر کے وکیل نے دلائل دیئے کہ اسکروٹنی کمیٹی میں پیش ریکارڈ تک رسائی قانونی حق ہے، پی ٹی آئی کی فراہم کردہ دستاویز فراہم نہیں کی جا رہیں، کمیٹی کوئی کاغذ یا ریکارڈ دینے کو تیار نہیں، اسکروٹنی کمیٹی کہتی ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہدایت نہیں کی۔

ممبرسندھ نثار درانی نے ریمارکس دیئے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آ جائے پھر آپ کا کیس سنتے ہیں۔

درخواست گزاراکبرایس بابرنے الیکشن کمیشن سے اسکروٹنی کمیٹی کا ریکارڈ فراہم کرنے اورالیکشن کمیشن سے کیس خود دیکھنے کی استدعا کردی۔

بعدازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کیس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کردی۔

میڈیا سے گفتگو میں درخواست گزار اکبر ایس بابر نے وزرا ءکے بیان کو آئینی ادارے کی توہین قراردیتے ہوئے سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں مجرم کے طور پر پیش ہونا ہے، اسکروٹنی کمیٹی خود کہہ رہی ہے پی ٹی آئی کا دباؤ ہے۔

pm imran khan

ECP

اسلام آباد

PPP