جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نظرثانی کیس کی سماعت براہ راست نشرکرنےکی استدعا
اسلام آباد:سپریم کورٹ میں نظرثانی کیس کی سماعت میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ روسٹرم پرآگئے ، خود دلائل دیتے ہوئے سماعت براہ راست نشر کرنے کی استدعا کر دی۔
جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں فل کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظرثانی کیس کی سماعت کی۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے خود دلائل دیتے ہوئے کہا مئی2019 سے ہم بہت کچھ بھگت رہے ہیں، یہ میری ذات کا نہیں بلکہ احتساب اور شفافیت کا معاملہ ہے ، دیکھنا ہے کہ حکومت میری درخواست کی مخالفت کرتی ہے یا نہیں ، خفیہ ریفرنس پبلک ہوا لیکن حکومت نے ریفرنس لیک ہونے پرایک لفظ نہیں بولا ،اٹارنی جنرل نے بھی آج عدالت آنا گوارا نہیں کیا۔
جسٹس عمرعطاء بندیال نے ریماکس دیئے کہ اٹارنی جنرل کوابھی تک نوٹس ہی جاری نہیں کیا گیا۔
جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے سماعت براہ راست نشر کرنے کی استدعا کرتےہوئے کہا کہ عوامی سطح پرالزام تراشیوں کا سامنا ہےبراہ راست سماعت دکھانے کیلئے پی ٹی وی اورپیمرا کوحکم دیا جائے ۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت کے سامنے ایسا کوئی مواد نہیں کہ آپ کی تضحیک کی گئی، براہ راست کوریج پرفی الحال نوٹس نہیں کررہے،رولز کے مطابق آپ کے وکیل کا پیش ہونا لازمی ہے، منیراے ملک لکھ کردیں کے وہ نظرثانی درخواستوں پردلائل نہیں دیں گے۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس کی سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.