پیپلزپارٹی کے 12امیدواروں کے کاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے بعد منظور
سندھ میں سینیٹ کی11شستوں کےلئےپیپلزپارٹی کے 12امیدواروں کے کاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے بعد منظورکرلیے گئے۔فاروق ایچ نائک کے کاغذات کی اسکروٹنی جمعرات کو ہوگی۔تحریک انصاف کے کارکن نے فیصلہ واوڈا کے کاغزات اعتراض دائر کردیا۔
پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر13امیدواروں نے14کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
آج اسکروٹنی کے پہلے روز شیری رحمان،سلیم مانڈوی والا،تاج حیدر،پلوشہ خان،خیرالنساءمغل،رخسانہ پروین شاہ،صادق میمن،جام مہتاب ڈہر، دوست علی جیسر،ڈاکٹر کریم خواجہ اور شہادت اعوان ایڈوکیٹ نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
جنرل نشستوں کےلئےشیری رحمان،سلیم مانڈوی والا،تاج حیدر،جام مہتاب ڈہر،دوست علی جیسر اور صادق میمن کےکاغذات نامزدگی اسکروٹنی کے بعد منظور کرلیے گئے۔
خواتین کی مخصوص نشستوں کےلئےپلوشہ خان،خیرالنساءمغل،رخسانہ پروین شاہ اورٹیکنوکریٹ کی نشستوں کےلئےڈاکٹرکریم خواجہ کے کاغذات کی بھی منظوری دے دی گئی۔
جبکہ جنرل اور ٹیکنوکیرٹ نشستوں کےلئے شہادت اعوان ایڈوکیٹ کے کاغذات بھی منظور کرلیے گئے۔
فاروق ایچ نائیک کاغذات کی اسکروٹنی کےلئے جمعرات کے روز تجویز اور تائید کنندہ کے ہمراہ پیش ہونگے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ایم کیو ایم کے امیدواروں کے کاغذات کی اسیکروٹنی میں آج ہی کی جائے گی۔
دوسری جناب نور حیات نامی شہری نے پی ٹی آئی کے امیدوار فیصل واوڈا کے کاغزات نامزدگی پراعتراض داخل کردیا ہے۔
نورحیات کا دعوی ہے کہ وہ تحریک انصاف کا کارکن ہے۔ اسکا اعتراض ہے کہ فیصلہ واوڈا آئین کے آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتے۔
ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری سمیت ایم کیو ایم کے تین امیدواروں کے کاغذات جنرل نشست کے لئے کاغذات درست قرار پائے۔
فیصل سبزواری کا کہنا تھا پہلی دفعہ دیکھا ہے کہ ضمنی الیکشن جنرل الیکشن سے زیادہ ووٹ پڑے ہیں۔
نورحیات کے اعتراض کے قابل سماعت ہونے یا نا ہونے کا فیصلہ جمعرات کو کیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.