کٹاس راج مندر کا انتظام متروکہ وقف املاک بورڈ کو دینے کا حکم
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کٹاس راج مندر کمپلیکس کا انتظام 2ہفتوں میں پنجاب حکومت سے متروکہ وقف املاک بورڈ کو دینے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کرک مندر اور اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔
چیف جسٹس نے سمادھی کی تعمیر سے متعلق پوچھا تو چیئرمین ہندوکونسل رمیشن کمار نے بتایاکہ خیبرپختونخوا حکومت نے رقم تو مختص کی مگر ابھی تک خالی میدان پڑا ہے۔
جسٹس گلزار احمد نے ملزمان سے پیسے ریکور کرنے سے متعلق پوچھتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ متروکہ وقف املاک نے38 ملین روپے دیئے، جس کا حساب نہیں دیا گیا،جس پر ایڈووکیٹ جنرل خبیرپختونخوا نے ریکور کرنے کیلئے نوٹس جاری کرنے کا بتایا ۔
وکیل کامران مرتضی نے سپریم کورٹ میں مقدمہ زیرسماعت ہونے کے باعث فوجداری کارروائی رک جانے کا بتایا۔
عدالت نے ملزمان کے کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایاکہ پرلاب مندر میں ہولی کا تہوار26 مارچ کو منانے جائے گا اسی روز اپوزیشن نے لانگ مارچ کا اعلان کررکھا ہے، سیاسی ماحول کے باعث سیکیورٹی کی فراہمی میں مسائل ہو سکتے ہیں۔
چیف سیکرٹری پنجاب کی عدم پیشی پر برہم کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرلاب مندر کے حوالے سے خط لکھ کر کونسا تیر مارا ہے؟ خط وکتابت کرنا سیکرٹری نہیں کلرک کا کام ہے ،سیکرٹری کا کام احکامات پرعملدرآمد یقینی بنانا ہوتا ہے، اب 100 سال پرانا زمانہ نہیں کہ خط لکھ کربیٹھے رہیں ۔
سپریم کورٹ نے کٹاس راج مندر کمپلکس کا انتظام 2ہفتوں میں پنجاب حکومت سے متروکہ وقف املاک بورڈ کو دینے کا حکم دے دیا ۔
عدالت نے کرک میں سمادھی کی ازسر نو تعمیر اور سیکیورٹی سے متعلق عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کرلی اور متروکہ وقف املاک کی فنڈ سے متعلق ہندوکونسل سے بھی رپورٹ مانگ لی گئی۔
سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم کی ملک بھرمیں یکساں نصاب سے متعلق رپورٹ واپس کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وفاقی سیکرٹری تعلیم کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.