خواجہ آصف کو 4فروری تک جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل بھجوانے کاحکم
لاہور: احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن)کے رہنماء خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 4 فروری تک جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے ن لیگی رہنماء خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت سے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دائر کی گئی۔
نیب پراسیکیوٹر عاصم ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ محمد آصف کے دبئی میں کمپنی مالک کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ کس اکاؤنٹ میں وہ تنخواہ بھجواتے تھے، پاکستان میں طارق میر کمپنی میں 10کروڑ روپے اس وقت آئے جب یہ کسی قسم کا درآمد یا برآمد کا کاروبار نہیں کرتے تھے،ان کے اکاؤنٹس میں جتنی رقم آئی، جمع کروانے والوں نے بتایا کہ خواجہ آصف نے ہی خود یہ رقم ان کو دی،اب یہ پتہ کرنا ہے کہ آمدن کے ذرائع کیا ہیں۔
خواجہ محمد آصف کے وکیل نے بتایا کہ پنڈی اور لاہور نیب آفس میں 20 سے 30 مرتبہ پیش ہوئے،تمام دستاویزات نیب کے حوالے کر دی ہیں، نیب اب خواجہ محمد آصف کو بطور تفتیشی اس کیس میں اپنے ساتھ شامل کرنا چاہتی ہے، جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جائے۔
عدالت نے نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف کو جوڈیشل ریمانڈ پر 4 فروری تک سینٹرل جیل لاہور بھجوانے کا حکم دے دیا۔
Comments are closed on this story.