امریکی فوج داعش کے کارندوں کو معلومات فراہم کرنے لگی
ریاست جارجیا سے امریکی فورسز نے اپنی ہی فوج کا ایک نوجوان گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا ہے، جس سے متعلق یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس نے داعش کے ایک نوجوان کو نیویارک لانے اور اسے دہشت گردی کی تربیت دینے میں کردار ادا کیا۔
امریکی ادارہ برائے انصاف کی رپورٹ کے مطابق اس نوجوان اہلکار پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ اس نے داعش کے کارندے کو وہ ساری معلومات فراہم کیں کہ کس طرح امریکی آرمی کو ٹریننگ دی جاتی ہے اور دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے کون سے فارمولے اپنائے جاتے ہیں، تاکہ وہ کارندہ یہ معلومات داعش کو پہنچائے اور داعش امریکی آرمی سے نبرد آزما ہونے کے لیے بہتر پوزیشن میں آسکے۔
کول جیمز بریجز جو کہ بیس سال کا ہے ، امریکن آرمی میں سپاہ کے طور پر تعینات ہے اور اس وقت جارجیا میں موجود تھا جب اسے گرفتار کیا گیا۔
ایف بی آئی اور امریکی آرمی کے مشترکہ آپریشن میں یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اور اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کئی ماہ سے یہ نوجوان داعش کے کارندے سے رابطے میں تھا، یہ مڈل ایسٹ میں داعش کی کارروائیوں کا بھی حامی تھا اور داعش کے ساتھ مل کر واشنگٹن یا پھر نیویارک میں نائن الیون کی یاد میں کوئی بڑا سانحہ بپا کرنا چاہتا تھا۔
عدالت نے ملزم کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے جہاں اس سے مزید پوچھ گچھ کی جائے گی کہ داعش کے تخریب کاری کے حوالے سے امریک سے متعلق کیا منصوبے طے پا چکے ہیں۔
تاہم سب سے اہم اور حیران کن بات یہ ہے کہ داعش امریکی آرمی تک رسائی حاصل کر چکی ہے اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر داعش نے امریکہ کے اہلکاروں تک رسائی حاصل کر لی ہے تو پھر امریکہ کا مستقبل کیا ہو گا۔
Comments are closed on this story.