مچھ میں مسلح افراد نے11کان کنوں کو اغواء کر کے قتل کردیا
کوئٹہ :بلوچستان کےعلاقے مچھ میں مسلح افراد نے11کان کنوں کو اغواء کرکے قتل کردیا،وزیر اعلیٰ بلوچستان نے متعلقہ حکام سے واقعے کی فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی اور ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کردی۔
بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ کے علاقے گشتری میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب نامعلوم افراد کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 11مزدوروں کو اغوا ءکرکے پہلے پہاڑوں پر لے گئے اور پھر ان پر فائرنگ کردی،واقعے کے بعد مسلح افراد نامعلوم سمت فرار ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، انتظامیہ، اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی،لاشوں کو مچھ کے سرکاری اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
وزیراعلی بلوچستان اور وزیر داخلہ کی مچھ میں کان کنوں پر حملے کی مذمت
وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان اور وزیرداخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے مچھ کے علاقے گشتری میں کان کنوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اورقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہارکیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے متعلقہ حکام سے واقعے کی فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی اور ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کردی۔
جام کمال نے کہا کہ کان کنوں کونشانہ بنانےوالےرعایت کےمستحق نہیں، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائےگا۔
صوبائی وزیر داخلہ نے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرتے ہوئےہدایت کی کہ ملزمان کی گرفتاری میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے۔
میرضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ صوبے کے امن کوسبوتاژکرنےکی کوشش کی جارہی ہے،اللہ تعالیٰ شہیدکے درجات بلند،زخمیوں کوجلد صحت یاب کرے۔
مچھ میں 11کان کنوں کاقتل:ورثاء کا کوئٹہ سبی شاہراہ پرلاشیں رکھ کراحتجاج
بلوچستان کےعلاقے مچھ میں 11کان کنوں کےاغواء کےبعد قتل کیخلاف مچھ میں ورثاء نےکوئٹہ سبی شاہراہ پرلاشیں رکھ کر احتجاج کیا،کوئٹہ سبی شاہراہ بند ہونے سے شاہراہ کےدونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
کوئٹہ کےعلاقے مغربی بائی پاس پرمشتعل افراد نے سڑک بلاک کردی،احتجاج کےباعث کوئٹہ سے چمن جانےوالی ٹریفک مغربی بائی پاس کےقریب معطل ہوگئی۔
مشتعل افراد کا کہنا تھاکہ قاتلوں کو گرفتارکیاجائے اور سخت ترین سزا دی جائےجبکہ مظاہرین نے قاتلوں کی گرفتاری تک احتجاج اور دھرنا جاری رکھنےکااعلان کیا۔
Comments are closed on this story.