چیف جسٹس نے کرک میں مندر جلانے کے واقعے کا نوٹس لے لیا
کراچی :چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد نے کرک میں مندرجلانےکے واقعے کا نوٹس لےلیا ،چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کردیئے گئے جبکہ ازخود نوٹس کی سماعت 5جنوری کوہوگی ۔
چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں مندرجلائے جانے کے واقعے کانوٹس لے لیا، جسٹس گلزاراحمد نےرمیش کمارکی درخواست پرنوٹس لیا۔
چیف جسٹس نے مندر پر حملے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کردیئے۔
جسٹس گلزار احمد نے چیف سیکرٹری اورآئی جی خیبرپختونخواسےواقعےکی رپورٹ طلب کرلی اور خیبرپختونخواحکام کو حکم دیاکہ مندرکا دورہ کرکے 4جنوری تک رپورٹ پیش کی جائے جبکہ ازخود نوٹس کی سماعت 5جنوری کوہوگی ۔
چیف جسٹس آف پاکستان سےپاکستان ہندوکونسل کےچیئرمین رمیش کمارنےملاقات کر کے معاملہ اٹھایاتھا۔
مندر جلانے کا واقعہ:سیاسی شخصیات سمیت 350 سے زائد افراد کیخلاف مقدمات درج
گزشتہ روز ضلع کرک کے علاقہ ٹیری میں مشتعل مظاہرین نے تاریخی ہندو مندر پر دھاوا بول کر آگ لگائی تھی،جس پر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے اہم سیاسی شخصیات سمیت 350 سے زائد افراد کیخلاف مقدمات درج کرلیا۔
مسلم لیگ ن کے سابق صوبائی جنرل سیکرٹری اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے موجودہ صوبائی رہنماء رحمت اسلام خٹک کورات گئے اپنے گھر سے گرفتار کرلیاگیا۔
نامزد ملزمان میں جمعیت علماء اسلام ف کے ضلعی امیر مولانا میر زاقیم سمیت کئی اہم علماء اور رہنما ءبھی شامل ہیں۔
پولیس کےمطابق مقدمے میں نامزد 31 ملزمان کو اب تک گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
حکومت سے زیادہ عدلیہ پر اعتماد ہے،کرک واقعے پر کمیشن بن گیا ہے،رمیش کمار
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمارنے کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت سے زیادہ عدلیہ پر اعتماد ہے،کرک واقعے کی تحقیقات کلئے کمیشن بنادیا گیا ہے جس کی سربراہی شعیب سڈل کررہے ہیں وزیر اعظم نے بھی واقعے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
رمیش کمارنے کہا کل ہماری سمادی کو مسمار کیا گیا،یہ بہت دکھ کی بات ہے کرک میں بہت سے سیکیورٹی کے مسائل ہوتے ہیں پھر بھی ہم نے کچھ نہیں کیا۔
رہنماء پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے واقعے کا نوٹس لے لیا ،چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اور آئی جی کو 4جنوری تک رپورٹ جمع کرانے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.