ریلوے کو تجاوزات کیخلاف کارروائی کیلئے رینجرز کی مدد لینےکی ہدایت
کراچی:سپریم کورٹ نے ریلوے کو تجاوزات کیخلاف کارروائی کیلئے رینجرز کی مدد لینے کی ہدایت کردی ،چیف جسٹس نے سیکریٹری ریلوے کو ریمارکس میں کہا کہ جائیں رینجرز کی مدد سے کارروائی کریں ۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ریلوے کی زمین پر حیات ریجنسی ہوٹل کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،اس سلسلے میں سیکریٹری ریلوے و دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
سیکریٹری ریلویز نے عدالت کوبتایاحیات ریجنسی کی عمارت کے کرایہ کا تخمینہ 46 ملین لگایا گیا ہے۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ نےسیکریٹری ریلوے سے مکالمے میں کہا کہ ریلوے کی زمین 46ملین میں دے دی باقی بھی اونے پونے بیچ دیں، آپ کو اختیار ہی نہیں یہ سب کرنے کا ۔
جسٹس گلزار احمد کے ریمارکس پر سیکریٹری ریلوے نے بتایاسپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 5سال زیادہ ریلوے کی زمین لیز پر نہیں دے سکتے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حیات ریجنسی ہوٹل کی جگہ ریلوے کا ہیڈ آفس وغیرہ بنائیں،یہ اتنی قیمتی زمین تھی آپ نے او نے پونے بیچ دی۔
چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے سیکریٹری ریلوے سے مکالمہ کیا کہ آپ لوگوں کو ریلوے کیلئے کچھ بنانا ہے تو بنائیں۔
سیکریٹری ریلوے نے بتایا اس کا حل یہی ہے کہ کابینہ کی منظوری سے منسوخ کرکے زمین واپس لے لیں ،جس پرچیف جسٹس نے کہا ہم کچھ نہیں کہہ رہے خود کریں جو کرنا ہے، ریلوے کی زمینوں پر تو آپ کے ہی لوگوں نے قبضہ کیا ہوا ہے ناں، وہاں تو اسلحہ بردار لوگ بیٹھے ہیں آپ جائیں تو پتا چل جائے گا۔
سپریم کورٹ نے ریلوے کو تجاوزات کیخلاف کارروائی کیلئے رینجرز کی مدد لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جائیں رینجرز کی مدد سے کارروائی کریں ۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کالا پل کے مقام پر پارک کا کیا ہوا ،جس پر سیکریٹری ریلوے نے بتایاکالا پل پارک کی چار دیواری بنادی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کہاکہ کوئی کام نہیں ہوا آج صبح دیکھ کر آیا ہوں۔
ریلوے حکام نے بتایا نیسپاک کو اسائمنٹ دے دیا ہے ڈیزائن دوبارہ بنوالیتے ہیں، جس پرچیف جسٹس نے کہاکیوں ریلوے کے پاس زیادہ پیسے ہیں؟ ریلوے کی ساری زمین پر پیٹرول پمپ بنا دئیے گئے ہیں۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ 2010کے بعد کوئی پیٹرول پمپ نہیں بنا۔
ریلوے حکام نے عدلت کوبتایا ریلوے لائن کے اطراف میں کچرا پھینک دیتے ہیں ، اطراف کی آبادیوں کا سیوریج کچرا ریلوے لائن پر پھینک دیا جاتا ہے۔
Comments are closed on this story.