نوازشریف کو وزیر اعظم کے دفتر میں 3,422 دن کے ساتھ سب سے طویل قیام کا کریڈٹ جاتا ہے جبکہ ان کے بعد عمران خان نے 1,335 دن دفتر میں گزارے، جس لحاظ سے وہ چھٹے نمبر پر ہیں۔
ایوان میں 5 منٹ کے لیے گھنٹیاں بجائی گئیں، دروازے بند کردیے گئے جس کے بعد ایوان میں قرآن کریم کی تلاوت کے بعد اجلاس شروع ہوا جہاں اب ووٹنگ کی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی کو اسد قیصر کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کا حکم دیا جبکہ اسد عمر سمیت دیگر حکومتی وزراء نے بھی اسپیکر کو ووٹنگ کرانے سے روکا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسپیکر اسد قیصر چاہ رہے ہیں کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ ہو، آئین کہتا ہے کہ ووٹنگ ہو، اگر ووٹنگ نہیں ہوگی تو توہین ہوگی اور اور اس کے بعد پھر ووٹنگ ہوگی۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ کئی گھنٹوں سے تقاریر کاسلسلہ جاری ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرائیں، اسپیکر بحث ختم کر کے تحریک عدم اعتماد پر گنتی کرائیں۔
سیاسی بحران پر ازخود نوٹس پر اپنے حکم میں سپریم کورٹ نے جمعرات کو قومی اسمبلی کو بحال کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا 3 اپریل کو جاری کیا گیا حکم نامہ کالعدم قرار دیا تھا۔