"میں اپنی قوم کو امپورٹڈ سرکار اور ریاستی مشینری کی جانب سے ان میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی ایک نہایت غیر معمولی مہم کے بارے میں متنبہ کرنا چاہتا ہوں"
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ تاریخ کے صفحات میں بالآخر بات اخلاقی معیار، جمہوریت اور آئین کی بالادستی پر آتی ہے۔ اسی حسن پر میزان لگتا ہے، اسی سے کردار امر ہوتے ہیں۔
ان کے اس بیان پر ٹویٹر میں ایک بحث شروع ہوگئی جس میں ضیاالدین یوسفزئی نے وزیراعظم کا ویڈیو بیان شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ انتہائی مایوس کن بات ہے کہ وزیراعظم یہ کہ رہے کہ ثقافتی اعتبار سے انسانی حقوق پر سمجھوتا کیا جاسکتا ہے۔