میلبرن :آسٹریلیا کے شہر میلبرن سے بیجنگ جانے والے ایک طیارے میں ہیڈ فون پھٹنے سے ایک خاتون کا چہرہ جھلس گیا ہے۔ اس کے بعد آسٹریلیا کے حکام نے پرواز کے دوران بیٹری سے چلنے والے آلات کے استعمال پر تنبیہ جاری کی ہے۔ ہوائی جہاز کے مسافروں کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب متاثرہ خاتون میوزیک سنتے سنتے جھپکی لے رہی تھی۔ ہیڈ فون پھٹنے کی آواز پر وہ نیند سے بیدار ہوئیں اور انھوں نے فوری طور پر ہیڈ فون نکال کر فرش پر پٹخ دیا۔ دھماکے اور آگ کے سبب ان کا چہرہ سیاہ ہو گیا اور ہاتھوں پر زخم آئے۔ متاثرہ خاتون نے بتایا: میں نے اپنے چہرے کو پکڑ لیا جس سے ہیڈ فون میرے گلے میں آ گیا۔ اس کے بعد بھی مجھے جلن محسوس ہو رہی تھی اس لیے میں نے فورا اسے نکال کر فرش پر پھینک دیا اس میں سے چنگاری نکل رہی تھی اور تھوڑی آگ بھی لگی تھی۔ حادثے کے بعد طیارے کا عملہ تیزی سے امداد کو پہنچا اور فرش پر پڑے ہیڈ فون پر پانی ڈال کر آگ بجھائی۔ اس وقت تک بیٹری اور اس کا پلاسٹک پگھل كر فرش پر چپک چکا تھا۔ آسٹریلیا کے ٹرانسپورٹ سیفٹی بیورو نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ’باقی راستے مسافروں کو پگھلے ہوئے پلاسٹ، جلے ہوئے الیکٹرانک اور بالوں کی بو برداشت کرنی پڑی۔‘ بہرحال رپورٹ میں ہیڈ فون بنانے والی کمپنی کا ذکر نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ليتھيم-آئرن بیٹری میں خرابی کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا۔ حادثے کے بعد آسٹریلین ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے پرواز کے دوران بیٹری سے چلنے والی ڈیوائسز کے استعمال کے متعلق ہدایات جاری کی ہیں اور متبنہ کیا ہے کہ بیٹریوں سے چلنے والے ڈیوائسز کے استعمال میں اضافے سے دوران پرواز مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں لیتھیم بیٹری کے تعلق سے دوران پرواز مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ سال سڈنی سے پرواز سے قبل ایک طیارے کو اس وقت روک دیا گیا جب ہینڈ لگج سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گيا۔ بعد میں بتہ چلا کہ سامان میں رکھی لیتھیم بیٹری میں آگی لگ گئی تھی۔ اسی طرح سام سنگ کے سمارٹ فون نوٹ سیون میں آگ لگنے کے کئی واقعات پیش آئے جس کے بعد کمپنی نے اس کی پیداوار روک دی تھی۔ بشکریہ: بی بی سی اردو