دنیا بھر میں مونالیزاکی تصویر انتہائی منفرد تصور کی جاتی ہے۔ اسے اطالوی زبان میں 'لا جیکونڈا' بھی کہا جاتا ہے بعض لوگ اس تصویر میں مونا لیزا کو مسکراتا ہوا پاتے ہیں تو بعض اس بات سے انکار کرتے نظر آتے ہیں۔
مونالیزاکی اس تصویر کو ایک منفرد مسکراہٹ اور جذبات کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
محققین نے اس منفرد پینٹنگ پرتحقیق کا آغاز کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی اس تصویر کے دو پہلو ہیں یا پھر یہ صرف انسانی دماغ کا ایک فطور ہے ۔
محققین کا کہناتھا کہ تاریخی منظر میں اس تصویر کی بہت سی وضاحتیں پیش کی جاتی ہیں، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ تصویر دکھنے میں خوش نما نظر آتی ہے لیکن مسلسل دیکھنے پر یہی تصویر اداس جذبات کی عکا س بن جاتی ہے۔
محققین نے مزید تحقیق کیلئےڈا ونچی کی لا بیلا پرینسی پیسا ، مونالیزا، اور پولاےئلو کی بنائیایک لڑکی کی تصویر کو مرحلہ وار دھندلا کیا، جس کے بعدان تصاویر کے زاویئے باقاعدہ طور پر مکمل تبدیل ہو چکے تھے۔
اگر مونا لیزا کی تصویر کے ہونٹوں کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس کے ہونٹ اوپر کی طرف معمولی مسکراہٹ کے ساتھ ہیں جو اس تصویر میں موجود ہنسی کو واضح کرتا ہے ۔
مزید تحقیق کیلئے محققین نے لا بیلا پرینسی پیسا کی تصویر کے منہ اور آنکھوں کع ڈھانپ دیا جس کے بعد یہ بات درست ثابت ہوئی کہ اس تصویر میں یہ ہنسی صرف آنکھوں کی بدولت ہے ۔
بشکریہ ڈیلی میل