امریکی عدالت نے فیس بک اور اس کی ذیلی کمپنی 'اوکیولس ریفٹ' کے بانیوں کو کمپیوٹر گیمز کی سوفٹ وئیر بنانے والی کمپنی 'زینی میکس'کی ٹیکنالوجی چرانے کے مقدمے میں 500 ملین ڈالرز ادا کرنے کا حکم دےدیا۔
ٹیک انسائڈر کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی عدالت نے اوکیولس کی انتظامیہ پر سافٹ وئیر چوری کے الزام کے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے فیس بک کی کمپنی کو ٹیکنالوجی کے کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کرنے کا مرتکب قرار دیا، جبکہ ٹیکنالوجی کی چوری اور کاروباری راز افشاں کرنے کے الزامات سے بری الذمہ قرار دیا۔
زینی میکس کمپنی نے مقدمے کے آغاز میں 4 ارب ڈالر کے نقصانات کے ازالے کا مطالبے کیا تھا ۔زینی میکس نے عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا جبکہ اس موقع پر اوکیولس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا۔
اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی اور اس کیس میں کاروباری راز افشا ںکرنے کے بنیادی الزام میں کمپنی کو بری الذمہ قرار دینے پر اسے اپنی فتح قرار دیا۔
اوکیولس ریفٹ ورچوئل رئیلٹی کے ہیڈ سیٹ تیار کرتی ہے، جس کے ذریعے سے صارفین اپنے آپ کو کمپیوٹر گیمز یا سوفٹ وئیرز کے اندر دیکھ کر تھری ڈی گیمز کھیلنے کے مزے لے سکتے ہیں۔
بشکریہ ٹیک انسائڈر